Ghous e Pak Ki Dilon Par Hukumat

Book Name:Ghous e Pak Ki Dilon Par Hukumat

کی خِدْمت میں حاضِر تھے، حُضُور غوثِ پاک رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ نے فرمایا: اپنی اپنی حاجات بیان کیجئے، جس کو جو چاہئے ہو گا،ملے گا۔

موقع غنیمت تھا، سب نے اپنی اپنی حاجتیں بیان کرنا شروع کیں، کسی نے عرض کیا: میں مُجَاہَدہ (یعنی نیکیوں میں خُوب کوشش کرنے) کی طاقت چاہتا ہوں۔ کسی نے عرض کیا: میں خوفِ خُدا کا طلب گار ہوں،  کسی نے عرض کیا: میں اپنے وقت کو محفوظ کرنا (یعنی ذِکْرُ اللہ میں مشغول رہنا) چاہتا ہوں، کسی نے عرض کیا: میں عِلْم میں اِضافہ چاہتا ہوں۔*شیخ خلیل رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ نے عرض کیا: میں قُطْب بننا چاہتا ہوں *شیخ اَبُو الْبَرَکات رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ نے عرض کیا: میں اللہ پاک کی محبت میں خوب اضافہ چاہتا ہوں*شیخ اَبُو الْفَتُوح رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ نے عرض کیا: میں قرآنِ کریم کا اور حدیثِ رسول کا حافِظ بننا چاہتا ہوں۔

یُوں سب اپنی اپنی حاجتیں بیان کرتے گئے، جب سب عرض کر چکے تو سرکارِ غوثِ اعظم شیخ عبد القادر جیلانی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ نے فرمایا: ہم سب کی حاجات پر سب کی مدد کرتے ہیں۔

شیخ اَبُو الخیر رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں: اللہ پاک کی قسم! اس مجلس میں جس نے جو مانگا تھا، اُس کو وہی ملا*شیخ حضرمی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ جنہوں نے قرآنِ پاک حِفْظ ہو جانے کی تمنا کی تھی، اللہ پاک نے انہیں توفیق عطا فرمائی اور انہوں نے 6 ماہ میں پُورا قرآنِ کریم حفظ کر لیا*یونہی شیخ جمیل رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ جنہوں نے عرض کیا تھا کہ میں اپنے وقت کو محفوظ کرنا (یعنی ہر وقت ذِکْرُ اللہ میں مشغول رہنا) چاہتا ہوں، یہ اس درجے پر پہنچے کہ ہر وقت تسبیح لئے ذِکْرُ اللہ میں مَصْرُوف رہا کرتے تھے۔

*شیخ محمد بن محفوظ رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ جو اس واقعہ کو بیان کرنے والے ہیں، آپ فرماتے ہیں: میرے دِل میں مختلف خیال آتے رہتے تھے، میں ان میں فرق نہیں کر پاتا تھا کہ کونسا