Wah Kya Baat Ghous e Azam Ki

Book Name:Wah Kya Baat Ghous e Azam Ki

شانِ غوث ِ پاک 

*ہمارےغوثِ پاکرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہکی زندگی کا ہر ہر لمحہ   شریعتِ  مطہرہ پر عمل کرتے ہوئے گزرتا تھا۔ *فرائض و واجبات کی پابندی فرمایاکرتےتھے۔*پیدا ہوتے ہی روزہ رکھ لیا تھا۔*جب چاریا پانچ برس کی عمر میں بِسْمِ اللہ خوانی کی رسم ادا کی گئی تو آپ نے تَعَوُّذْ(اَعُوْذُبِاللہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْم)اور تَسْمِیَہ (بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْم)کےبعد18پارےزبانی سُنادئیےاورفرمایا:میری ماں(رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہَا) کو بھی اِتنا ہی یاد تھا، وہ پڑھاکرتی تھیں تو میں نےسُن کر یادکرلیا ۔( رسالہ منّے کی لاش،ص۴)* 40 سال (Forty years) تک عشا کے وضو سے فجرکی نماز ادا فرمائی ۔*جب بےوضو ہوتےتواسی وقت وضو فرماکر(2) رکعت نمازنفل پڑھ لیاکرتے تھے۔(بھجة الاسرار،ذکرطریقه،ص۱۶۴) * روزانہ ایک ہزار(1000) رَکْعَت نفل ادا فرماتے تھے۔ (غوثِ پاک کےحالات،ص۳۲) *آپ کے دستِ کرامت پر پانچ سو(500)سے زائد غیر مسلموں نے اسلام قبول کیا اور ایک لاکھ سےزیادہ ڈاکو،چور، فُسّاق و فُجّار،فسادی اور بڑے بڑےگناہ کرنے والوں نے توبہ کی۔(بہجۃالاسرار، ذکر وعظہ، ص ۱۸۴)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                                                                               صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

پیارےاسلامی بھائیو!ہمارےغوثِ پاکرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ بے شمار اوصاف کے پیکر ہونے کے ساتھ ساتھ  عِبادت ورِیاضَت،وِلایَت وکَرَامَت میں تواپنی مثال آپ تھے،مگر آپ  رَحْمَۃُ  اللہِ  عَلَیْہ زُہْد وتَقْوٰی اور قناعت پسندیمیں بھی  باکَمَال  تھے ،دُنْیَوِی مال ودَوْلَت کے خَواہِش مَنْد بِالکل نہ تھے،اگر کوئی مَالْدَار شخص(Richman)آپرَحْمَۃُ  اللہِ عَلَیْہکومال و دَوْلَت پیش کرتا تو آپ قَبول نہ فرماتے ، بلکہ  سامنے والے کو نیکی کی دعوت دیتے  اور اصلاح کی کوشش فرماتے ،چنانچِہ