Book Name:Wah Kya Baat Ghous e Azam Ki
کی والدہ کا نام”سَیّدہ فاطمہ“اور کُنْیَت”اُمُّ الْخَیْر“ ہے۔(سیرتِ غوث اعظم، ص۲۷ملخصاً)*آپ رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کے والدِ گرامی کا نام مبارک ”سیِّد موسیٰ“ کُنْیَت ” ابُو صالح“ جبکہ لقب ” جنگی دوست“ہے۔* آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ والد کی نِسْبَت سےحَسَنی(اور والدہ ماجِدہ کی طرف سے حُسینی سَیِّد) ہیں۔*آپ رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کے والدِگرامی حضرت ابُوصالح مُوسیٰ جنگی دوست رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہاپنے وَقْت کے مشہورِ زمانہ اولیائےکرام رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہِمْ اَجْمَعِیْن میں سے تھے۔(غوث پاک کے حالات،ص۱۵ملخصاً)
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
پیارے اسلامی بھائیو!عموماً بچّہ جب ماں کے پیٹ میں ہوتا ہے تو وہ دُنیا اور دُنیا میں جو کچھ بھی ہے، اس سے بالکل بےخبر ہوتا ہے، پھر جب دُنیا میں آجاتا ہے تب بھی اُسے ہوش سنبھالنے میں ایک لمبا عرصہ درکار ہوتاہے،مگرقربان جائیے! سردارِ اَوْلِیا،حضور غوثِ پاک رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہکی ذاتِ با برکات نہ صرف بچپن میں بلکہ جب آپ کی ابھی وِلادتنہیں ہوئی تھی، تب بھی آپ کا حال سب سے جدا تھا۔ آپ بچپن ہی سے صاحبِ کرامت تھے، بلکہ اس دُنیا میں جلوہ گری سےقبل اور بعدِ ولادت آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ سے کئی کرامات ظاہر ہوئیں، چنانچہ
آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ رَمَضَانُ الْمُبارَک کی پہلی تاریخ کو پیر کے دن صبحِ صادِق کے وَقْت دُنیا میں جَلْوہ گَر ہوئے، اُس وَقْت ہونٹ آہِستہ آہِستہ حَرکت کر رہے تھے اور اللہ اللہکی آواز آرہی تھی۔
(منے کی لاش ، ص۳)
اےعاشقانِ غوث ِاعظم!یقیناًیہ ربِّ کریم کافضل و احسان تھاکہ اس نےآپ کو بچپن میں ہی کثیرکرامات سےنوازا تھا،آپرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہکی شان وعظمت اورکرامات کےبارےمیں