Book Name:Wah Kya Baat Ghous e Azam Ki
حضرت حافظ ابُوالعباس احمدرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ فرماتےہیں:میں حضرت علّامہ عبدالرحمٰن ابنِ جوزی رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کےساتھ ایک مرتبہ حُضُورغوثِ پاکرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کے بیان کے اجتماع میں حاضر ہوا، ایک قاری صاحب نےقرآنِ کریم کی تلاوت کی،تلاوت کے بعد حُضُور غوثِ پاکرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ نے وعظ کا آغاز کیا اور تلاوت کی گئی آیاتِ مُبارَکہ میں سے ایک آیت کی تفسیر بیان کی اور اس کا ایک معنی بیان فرمایا، حضرت ابُوالعباس رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں: میں نے عَلامہ ا بنِ جوزی رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ سے پوچھا :کیا آپ کو اس تفسیر کا علم تھا؟ اُنہوں نے جواب دیا:ہاں! مجھے یہ تفسیری قول معلوم تھا ۔ پھرحُضُور غوثِ پاک رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ نے اسی آیتِ مبارکہ کی دوسری تفسیر بیان کی،حضرت ابُوالعباس رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں: میں نے پھر علامہ ابنِ جوزی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ سےپوچھا: کیایہ تفسیر آپ کو معلوم ہے؟انہوں نےکہا:ہاں! مجھے معلوم ہے، پھر تیسری تفسیر بیان کی ،میں نے پھر پوچھا: کیا یہ تفسیر بھی آپ کو پتہ ہے؟انہوں نے جواب دیا:ہاں مجھے پتہ تھی۔پھر غوثِ پاک رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ نے اسی آیتِ مبارکہ کی چوتھی، پھر پانچویں، پھر چھٹی یہاں تک کہ دس (10)تفسیریں بیان فرمائیں، میں ہر تفسیر کے بعد عَلامہ ابنِ جوزی رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ سے پوچھتا:کیاآپ کو یہ تفسیر معلوم ہے؟ اور وہ ہر بار یہی جواب دیتے کہ ہاں! یہ تفسیر مجھےمعلوم ہے۔حتّٰی کہ حضورغوثِ پاک رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ نے اسی آیت کی گیارہویں(11ویں) تفسیر بیان فرمائی۔اس بار بھی میرےپوچھنے پر علامہ ابنِ جوزیرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کا جواب وہی تھا کہ ہاں! مجھے یہ تفسیر معلوم ہے۔ گیارہویں کے بعد حُضُورغوثِ پاکرَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ نے اُسی آیتِ مُبارَکہ کی بارہویں (12ویں) تفسیر بیان فرمائی۔ میں نے علامہ ابنِ جوزی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ سے پوچھا: کیا آپ کو یہ تفسیر بھی معلوم ہے؟ تو وہ نفی(یعنی انکار) میں سرہِلاتےہوئے کہنے لگے: نہیں! یہ تفسیر میرے علم میں نہیں