Anbiya Par Aitmaad Na Karne Ka Wabal

Book Name:Anbiya Par Aitmaad Na Karne Ka Wabal

ایک پڑوسی غیر مسلم تھا، ایک مرتبہ وہ بیمار ہو گیا، آپ اس کی عِیَادت کے لئے گئے اور اللہ پاک کی رحمت کے بھروسے پر فرمایا: کلمہ پڑھ لو! میں تمہارے لئے جنّت کی ضمانت دیتا ہوں۔ غیر مسلم بولا: جنّت سے بھی اعلیٰ چیز کی ضمانت دیجئے! آپ نے پِھر اللہ پاک کی رحمت کے بھروسے فرمایا: ٹھیک ہے، کلمہ پڑھ لو! میں تمہیں اللہ پاک کے دِیدار کی ضمانت دیتا ہوں۔ یہ سُنا تو اس غیر مسلم نے شوقِ دِیدارِ اِلٰہی میں کلمہ پڑھا اور مسلمان ہو گیا۔ خُدا کا کرنا یُوں ہوا کہ وہ اُسی بیماری میں مَر گیا۔ اُس کی مَوت کے بعد ایک دِن حضرت حارِث رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ نے اُسے خواب میں دیکھا، پُوچھا: کیا گزری؟ کہا: میری رُوح کو اللہ پاک کی بارگاہ میں حاضِر کیا گیا۔ اللہ پاک نے فرمایا: تُو نے میرے دِیدار کے شوق میں کلمہ پڑھا تھا، فَلَکَ الرِّضَاءُ وَ اللِّقَاءُ پس تمہیں اپنی رِضا اور دِیدار دونوں عطا کئے جاتے ہیں۔([1])

سُبْحٰنَ اللہ! پیارے اسلامی بھائیو! یہ بڑی نیکی ہے۔ دِل میں اللہ پاک کے دِیدار کا شَوق ہونا چاہئے۔ اللہ پاک نصیب فرمائے۔

آمدِ حشر سے اک عید ہے مشتاقوں کی                            اسی پردے میں تو ہے جلوۂِ زیبا تیرا ([2])

وضاحت:اللہ پاک کے دیدار کے مشتاقوں کو حشر کے دن کا انتطار ہے ، یہ دنیا  ہی تو اللہ پاک کے دیدار سے پردہ ہے، روز محشر تو دیدار کی دولت نصیب ہو گی۔

ضروری وضاحت

ایک وضاحت کر دُوں؛ دُنیا میں جاگتی آنکھوں کے ساتھ اللہ پاک کا دِیدار شرعًا جائِز


 

 



[1]...نوادرُ القلیوبی، صفحہ:59۔

[2]...ذوقِ نعت، صفحہ:21۔