Book Name:Anbiya Par Aitmaad Na Karne Ka Wabal
گھوڑے دوڑائیں گے، اُن سے فرمایا جائے گا: تم نے جیسے آج حکم نہیں مانا، دُنیا میں دِین پہنچتا تو تب بھی نہ مانتے، لہٰذا تم جہنّم کے حق دار ہو۔([1])
پتا چلا؛ اَصْل امتحان ہی یہ ہے کہ کون اللہ و رسول کا حکم چُپ چَاپ، بِن دیکھے مان لیتا ہے، کون اللہ و رسول کے حکم کے مقابلے میں عقل کے گھوڑے دوڑاتا ہے۔ لہٰذا اللہ و رسول کے فرمان پر دِل کی گہرائی سے پکّا یقین رکھئے! کوئی بات ہماری سمجھ میں آتی ہے تو اللہ پاک کا شکر ادا کرنا چاہئے، اگر ہماری سمجھ میں نہیں آتی تو ہماری سمجھ چَھوٹی ہے، اللہ و رسول کا فرمان ہماری عقل سے بہت اُونچا ہے، اُسے مان لیجئے!
آج کل جہاں بہت سارے فتنے پَھیل رہے ہیں، اُنہیں میں ایک فتنہ ریشنل اِزْم (Rationalism) یعنی عقل پرستی کا بھی ہے۔ ویسے یہ بہت پُرانا فلسفہ ہے۔ شاید بہت سارے لوگ اِس فلسفے کو جانتے ہی نہ ہوں لیکن اَب آ کر اِس کے اَثَرات بہت عام ہوتے جا رہے ہیں، جسے دیکھئے! اپنی عقل کی بات کرتا ہے، دِینی اَحْکام کے مقابلے میں اپنی سمجھ کی بات کی جاتی ہے *کسی کو سُود کا حرام ہونا سمجھ نہیں آتا *کوئی کہتا ہے: اِسلام نے پَردے کا حکم کیوں دیا؟ *کوئی کہتا ہے: وَرَاثت میں عَورت کا آدھا حِصّہ کیوں ہے؟ *بعض نادان خَوَاتین کو شِکوہ ہوتا ہے کہ مَرد کو حَاکمیت کیوں دی گئی؟ *مَرد کو 4شادیوں کی اِجازت ہے تو عورت کو کیوں نہیں ہے؟ *عَورتوں پر پابندیاں اِسلام نے کیوں لگائی ہیں؟ وغیرہ وغیرہ کئی ایک دِینی مسائِل ہیں، جو لوگوں کی سمجھ میں نہیں آتے، جب سمجھ میں آتے ہیں تو ان پر