Book Name:Anbiya Par Aitmaad Na Karne Ka Wabal
نہیںہے۔([1]) صِرْف و صِرْف پیارے آقا، مکی مَدَنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کو یہ رُتبہ نصیب ہوا، آپ کے سِوا کسی کو نہیں مِل سکتا۔ اِس لئے دُنیا میں جاگتی آنکھوں کے ساتھ اللہ پاک کا دِیدار مِلنے کی دُعا ہم نہیں کر سکتے۔ ہاں! دِل میں اِس کا شَوق رکھئے! کیا خبر خواب میں یہ سَعَادت مِل جائے، یہ بھی نہ ہُوا تو اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم! جنّت میں تو ہر مسلمان کو یہ سَعَادت نصیب ہو گی۔ اللہ پاک ہمیں اِیمان پر اِستقامت نصیب فرمائے۔ آمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ۔
گدا بھی منتظر ہے خلد میں نیکوں کی دعوت کا
خُدا دِن خیر سے لائے سخی کے گھر ضیافت کا([2])
وضاحت: جنَّت میں نیک بندوں کی دَعوت ہو گی، یہ فقیر بھی اُس دن کے اِنتطار میں ہے، خُدا دِن خیر سے لائے سخی آقا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کے گھر (یعنی جنَّت میں)میزبانی نصیب ہو گی۔
(2):انبیائے کرام علیہم السَّلَام پر اعتماد نہ کرنے کا وبال
پیارے اسلامی بھائیو! بنی اسرائیل کے اُن 70 افراد کا یہ مُطَالبہ شرعاً درست تھا مگر اُنہوں نے جِس اَنداز میں یہ مُطَالبہ کیا، وہ اَنداز غلط تھا۔ اُنہوں نے کیا کہا:
یٰمُوْسٰى لَنْ نُّؤْمِنَ لَكَ حَتّٰى نَرَى اللّٰهَ جَهْرَةً (پارہ:1، البقرۃ:55)
تَرْجَمَۂ کَنْزُالْعِرْفَان: اے موسیٰ! ہم ہرگز تمہارا یقین نہ کریں گے جب تک اعلانیہ خدا کو نہ دیکھ لیں۔
یعنی اے موسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام ! جب تک آپ ہمیں اللہ پاک کا دِیدار کروا نہیں دیتے، ہم