Book Name:Anbiya Par Aitmaad Na Karne Ka Wabal
خرابی ہو ، رسولُ اللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم حق کے سوا کیا فرمائیں گے (مگر گواہی کوئی نہیں دیتا کیونکہ کسی کے سامنے کا واقعہ نہ تھا) اتنے میں حضرت خُزیمہ رَضِیَ اللہُ عنہ حاضِر ہوئے اور گفتگو سُن کر بولے: میں گواہی دیتاہوں کہ تُو نے حُضُوْر اَقْدَسْ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کے ہاتھ گھوڑا بیچا ہے۔ رسولُ اللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے ارشاد فرمایا: تُم تَو مَوْقع پر موجود ہی نہیں تھے، پھر تُم نے گواہی کیسے دی؟ عرض کی: یا رسولَ اللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم! میں آپ کی تصدیق سے گواہی دے رہاہوں اور ایک روایت میں ہے: میں حضورِ اَکرم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کے لائے ہوئے دِین پر اِیمان لایا ہوں اور یقین جانا کہ حُضُوْر صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم حق ہی فرمائیں گے، میں آسمان وزمین کی خبروں پر حُضُوْر صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کی تصدیق کرتا ہوں تو کیا اُس اَعْرابی کے مُقابلے میں تَصْدِیق نہ کروں گا۔ اِس کے انعام میں حُضُوْرِ اَقْدَسْ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے ہمیشہ اُن کی گواہی 2مَردوں کی گواہی کے برابر فرما دی اور ارشاد فرمایا: خُزیمہ جس کسی کے نفع، خواہ نقصان کی گواہی دیں ایک انہیں کی گواہی کافی ہے۔([1])
پیٹ جُھوٹا، اللہ پاک کا فرمان سچّا ہے
بخاری شریف میں روایت ہے، ایک مرتبہ ایک صحابی رَضِیَ اللہُ عنہ بارگاہِ رسالت میں حاضِر ہوئے، عرض کیا: یارسولَ اللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم! میرے بھائی کا پیٹ چل رہا ہے (یعنی اُسے دَسْت آ رہے ہیں)۔([2])
سُبْحٰنَ اللہ! صحابۂ کرام علیہمُ الرِّضْوَان کے اَنداز دیکھئے! پیٹ چَل رہا ہے، دَسْت آ رہے ہیں تو ڈاکٹر کے پاس جانا چاہئے لیکن صحابۂ کرام علیہمُ الرِّضْوَان جانتے تھے کہ سب طبیبوں