Musbat Soch Ki Barkat

Book Name:Musbat Soch Ki Barkat

فرمایا:اپنے آپ کو بدگمانی سے بچاؤ کہ بدگمانی بدترین جھوٹ ہے،ایک دوسرے کے ظاہری اور باطنی عیب تلاش مت کرو، حرص نہ کرو،حسد نہ کرو،بغض نہ کرو،ایک دوسرے سے رُوگَردانی نہ کرو (مُنہ نہ پھیرو) اور اے اللہ کے بندو! بھائی بھائی ہوجاؤ!([1])

بدگمانی کے نقصانات

پیارے اسلامی بھائیو!بدگمانی سے بچنے کے لئے اس کے نقصانات پر غور کیجئے! (1):جس کے بارے میں بد گمانی کی ،اگر اُس کے سامنے اِس کا اظہار کر دیا تو اُس کی دل آزاری ہو سکتی ہے اور شرعی اجازت کے بغیر مسلمان کی دل آزاری حرام ہے (2):اگر ا س کی غیر موجودگی میں دوسرے کے سامنے اپنے بُرے گمان کا اظہار کیاتو یہ غیبت ہو جائے گی اور مسلمان کی غیبت کرنا حرام ہے (3):بد گمانی کرنے والا محض اپنے گمان پر صبر نہیں کرتا بلکہ وہ اس کے عیب تلاش کرنے میں لگ جاتا ہے اور کسی مسلمان کے عیبوں کوتلاش کرناناجائز و گناہ ہے (4):بد گمانی کرنے سے بغض اور حسد جیسے خطرناک اَمراض پیدا ہوتے ہیں (5):بد گمانی کرنے سے 2 بھائیوں میں دشمنی پیدا ہو جاتی ہے،ساس اور بہو ایک دوسرے کے خلاف ہو جاتے ہیں ، شوہر اور بیوی میں ایک دوسرے پر اعتماد ختم ہوجاتا اور بات بات پر آپس میں لڑائی رہنے لگتی ہے اور آخر کاران میں طلاق اور جدائی کی نوبت آجاتی ہے ،بھائی اور بہن کے درمیان تعلقات ٹوٹ جاتے ہیں اور یوں ایک ہنستا بستا گھر اُجڑ کر رہ جاتا ہے (6):دوسروں کے لئے برے خیالات رکھنے والے افراد پر فالج اور دل کی بیماریوں کا خطرہ زیادہ ہو جاتا ہے جیسا کہ امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن کی جانب سے جاری کردہ ایک تحقیقی رپوٹ میں یہ انکشاف کیا گیا


 

 



[1]...مسلم، کتاب البر والصلۃ والآداب، باب تحریم الظن والتجسس...الخ، صفحہ:994، حدیث:2563۔