Musbat Soch Ki Barkat

Book Name:Musbat Soch Ki Barkat

نماز قبول ہو جائے گی *کاروبار شروع کیا، جو اس کے تقاضے تھے، وہ پُورے کئے، اب رَبِّ کریم کی رحمت سے اُمِّید رکھیں کہ وہ کامیابی عطا فرمائے گا *عِلْم سیکھ رہے ہیں، اپنی طرف سے محنت میں کوئی کمی نہیں چھوڑی، اب اُمِّید رکھیں کہ امتحان میں کامیابی مل جائے گی۔

زبان سے اچھے ہی الفاظ نکالئے!

پیارے اسلامی بھائیو! ہمارے ہاں عموماً لوگ مایُوسی والی، منفی باتیں کرتے ہیں، یا تو خُود مایوس ہوتے ہیں یا اپنی منفی باتوں کے ذریعے دوسروں کو مایُوس کر رہے ہوتے ہیں، مثلاً *تجھے کبھی عقل نہیں آئے گی *تُم ہمیشہ ناکام ہی رہو گے *تم کوئی کام ڈھنگ سے کر ہی نہیں سکتے *تمہاری قسمت میں ذِلّت ہی لکھی ہے *تُم ساری زندگی نکمے ہی رہو گے، عموماً والدین اپنی اولاد کو ایسی باتیں سُنایا کرتے ہیں۔ یہ بہت غلط بات ہے۔ اللہ پاک کی رحمت سے اچھی اُمِّید رکھئے! *کیا بےعقل کو عقل مند کر دینا اللہ پاک کی  قدرت میں نہیں ہے؟ بالکل ہے *کیا کسی نکمے کو کامیابی دے دینا، اللہ پاک کے اختیار میں نہیں ہے؟ بالکل ہے *کیا ہم کسی کا مستقبل جانتے ہیں؟ آج جو ہمیں نکما، نکھٹو، کم عقل، کندذہن نظر آ رہا ہے، ہو سکتا ہے کل اس کی قسمت چمکے، اللہ پاک اسے عقل مند، بڑا عالِم، فاضِل، صاحِبِ حکمت، عبادت گزار، نیک پرہیز گار، باکردار اور زمانے کا لیڈر بنا دے۔ ہمیں کیا حق پہنچتا ہے کہ ہم کسی کے مستقبل پر حکم لگائیں، ہمیں زبان سے اچھی ہی بات نکالنی چاہئے، دوسروں کے بارے میں بھی اچھا ہی سوچیں، اچھا ہی ذِہن رکھیں، اپنی اَوْلاد کے بارے میں، چھوٹے بھائیوں کے بارے میں، شاگردوں کے بارے میں، اپنے ماتحتوں کے بارے میں اللہ پاک کی رحمت سے اچھی ہی اُمِّید لگائیے۔ کتنے ایسے لوگ ہیں جن کے مُتَعَلِّق  زمانے والے منفی باتیں کرتے