Musbat Soch Ki Barkat

Book Name:Musbat Soch Ki Barkat

دُعا کے معاملے میں بھی مثبت ہی رہئے!

پیارے اسلامی بھائیو! دُعا کے معاملے میں بھی ہمیں مثبت ہی رہنا چاہئے، ہمارے بزرگانِ دین کی بڑی پیاری سوچ ہوتی تھی، یہ نیک لوگ دوسروں کو بددُعا دینے کی بجائے، اچھی اچھی دُعائیں دیا کرتے تھے۔ حضرت ذُو النُّون مِصْری رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ بہت بڑے ولئ کامِل ہیں، ایک مرتبہ آپ اپنے مریدوں کے ساتھ کشتی میں سَفَر فرما رہے تھے، سامنے سے ایک کشتی آتی ہوئی دِکھائی دی، اس کشتی میں سوار لوگ گانے بجا رہے تھے اور دریا میں ایک ہنگامہ اُٹھا رکھا تھا۔ حضرت ذُو النُّون مصری رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کے مریدوں نے عرض کیا: عالی جاہ! دُعا کیجئے! کہ اللہ پاک ان سب کو غرق کر دے تاکہ ان کی نُحُوست سے مخلوقِ خُدا پاک ہو جائے۔ حضرت ذُو النُّون مصری رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کھڑے ہوئے اور ہاتھ اُٹھا کر یُوں دُعا مانگی: اے اللہ پاک! تُو نے جس طرح انہیں اس دُنیا میں خوشیاں عطا فرمائی ہیں، ایسے ہی آخرت میں بھی خوشیاں عطا فرما۔

آپ کی یہ دُعا سُن کر مریدوں کو بڑی حیرانی ہوئی۔ خیر! جب وہ کشتی قریب آئی، جیسے ہی ان لوگوں کی نظریں حضرت ذُو النُّون مصری رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ پر پڑیں تو سب رونے لگے، انہوں نے موسیقی کے آلات توڑے اور سچّی توبہ کر کے نیک رستے کے مسافِر بن گئے۔

اس پر حضرت ذُو النُّون رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ نے اپنے مریدوں کو فرمایا: آخرت کی خوشیاں اس جہان (یعنی دُنیا) میں توبہ کرنے کے ذریعے ہی حاصِل ہوتی ہیں۔([1])

سُبْحٰنَ اللہ! کیسی پیاری سوچ ہے۔ کوئی ہمارے ساتھ بُرائی کرے، ہمیں ستائے،


 

 



[1]...کَشْفُ الْمَحْجُوب، صفحہ:156۔