Musbat Soch Ki Barkat

Book Name:Musbat Soch Ki Barkat

تھے مگر اللہ پاک نے انہیں ایسا بلند مقام عطا فرمایا کہ لوگ بس دیکھتے ہی رہ گئے۔

عَلَّامہ تَفْتَازانی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ پر کرم ہو گیا

عَلَّامہ سَعْدُ الدِّین مَسْعُود بن عُمر تَفْتَازانی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ بہت بڑے عالِم دِین ہیں، دَرْسِ نِظَامی (یعنی عالِم کورس) میں آپ کی لکھی ہوئی کئی کتابیں پڑھائی جاتی ہیں۔ عَلَّامہ تَفْتَازَانی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ قاضِی شیرازی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کے پاس پڑھا کرتے تھے اور کلاس میں سب سے زیادہ کند ذِہن سمجھے جاتے تھے۔ آپ کے ہم مکتب (Class Fallow) آپ کی کُند ذِہنی (کمزور یاد داشت) کی وجہ سے آپ کا مذاق اُڑایا کرتے تھے۔اس کے باوُجُود عَلَّامہ تَفْتَازَانی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ نے ہمّت نہیں ہاری اور محنت کرتے ہی رہے، بڑی کوشش اور محنت کے ساتھ سبق یاد کرتے، پھر بھول جاتے، پھر یاد کرتے، یُوں آپ نے محنت جارِی رکھی۔ ایک مرتبہ آپ رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ سبق یاد کرنے میں مَصْرُوف تھے کہ ایک اجنبی شخص آیا اور کہا:مَسْعُود! اُٹھو! ہم سیر کرنے چلتے ہیں۔ عَلَّامہ تفتازانی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ نے جواباً کہا: مجھے سیر و تفریح کے لئے پیدا نہیں کیا گیا، ویسے بھی اتنا پڑھنے کے باوُجُود مجھے کچھ سمجھ نہیں آتا، پھر میں سیر وتفریح میں وقت کیسے برباد کر سکتا ہوں؟ یہ سُن کر وہ اجنبی شخص چلا گیا، کچھ دیر بعد پھر وہی شخص آیا، اُس نے پھر آپ رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کو سیر و تفریح کے لئے چلنے کی دعوت دی، آپ نے پھر وہی جواب دیا۔ تھوڑی دیر کے بعد تیسری بار وہی شخص آیا، اب کی بار اُس نے کہا: آپ کو اللہ پاک کے آخری نبی، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم یاد فرما رہے ہیں۔ بَس یہ سننا تھا کہ عَلَّامہ تفتازانی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کے بدن پر کپکپی طاری ہو گئی اور آپ ننگے پاؤں ہی دیدارِ محبوب کے لئے دوڑ پڑے۔ پیارے آقا، مکی مَدَنی  مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم شہر سے باہر ایک