Book Name:Yateemon Ke Huqooq
فرما کر آپ نے اپنی 2 مبارَک انگلیاں ملا دیں) ([1])
اللہ! کرم اتنا گُنہ گار پہ فرما جنّت میں پڑوسی مِرے آقا کا بنا دے([2])
سُبْحٰنَ اللہ! کیا شان ہے...!! اس سے پتا چلا؛ جو یتیم کی کفالت کرتا ہے، اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم! اسے جنّت میں آقا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کا پڑوس نصیب ہو گا۔ جانتے ہیں یہ کتنی بڑی فضیلت ہے...؟ جنّت کا وہ درجہ جس میں انبیائے کرام تشریف فرما ہوں گے وہ جنّتِ عَدَن ہے، ہمارے آقا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم اور دیگر انبیائے کرام علیہم السَّلام جنّت کے اسی درجہ میں تشریف فرما ہوں گے، جنّت میں آقا کا پڑوس ملنے کا مطلب یہ کہ جس شخص کو یہ سعادت ملے گی، وہ بھی جنّت کے اس درجے میں پہنچے گا، یُوں اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم! جنّت میں جلوۂ مصطفےٰ کی زیارت کے مزے ملتے رہیں گے۔
اگر ہم تھوڑی سی تَوَجُّہ کریں تو ہمارے خاندان میں، دُور و نزدیک کے رشتے داروں میں، گلی محلے میں یتیم بچّے عموماً موجود ہوتے ہیں، اِن میں سے کسی ایک کا یا اللہ پاک نے ہمت دی ہے تو 2، 4، 10 بچوں کا خرچ (Expense)اپنے ذِمّے لے لیجیے! ماہانہ خرچ (Monthly Expense)، جوتی کپڑا، عید تہوار پر کچھ شاپنگ وغیرہ کرواتے رہا کیجیے! اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم! روزی میں برکت بھی ہو گی، ثواب بھی ملے گا اور اللہ پاک نے چاہا تو جنّت میں آقا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کے پڑوسی بننے کے حق دار بھی ہو جائیں گے۔
F.G.R.F کا ساتھ دیجئے!
آج کل فلسطین میں ہمارے مسلمان بھائی مشکلات کا شکار ہیں، ہزاروں لوگ شہید ہو