مدنی سفر نامہ

ترکی میں جشنِ ولادت کا فیضان(قسط : 01)

* مولانا عبدالحبیب عطّاری

ماہنامہ فروری2022

اکتوبر2021ء صبح 3بجے کی فلائٹ سے ہم 7 اسلامی بھائی کراچی سے ایک بار پھر ترکی کے سفر پر روانہ ہوئے۔ اس سفر کا اہم ترین مقصد ترکی میں عاشقانِ رسول کے ساتھ شبِ میلاد کے اجتماع میں شرکت تھا ، اس کے علاوہ استنبول میں زیرِ تعمیر مدنی مرکز فیضانِ مدینہ کا دورہ کرنے اور مختلف مزاراتِ مقدسہ پر حاضری کی نیت بھی تھی۔

مقامی وقت کے مطابق دوپہر تقریباً ڈھائی بجے ہم استنبول ایئرپورٹ پر پہنچے۔ یہاں بڑا سہانا موسم تھا اور بوندا باندی جاری تھی۔ ایئرپورٹ پر ہم نے نمازِ ظہر ادا کی اور پھر امیگریشن کے بعد باہر آئے تو اسلامی بھائی ہمیں لینے کے لئے موجود تھے۔

فیضانِ مدینہ کا رُوح پَرور منظر :

 ایئرپورٹ سے ہم مدنی مرکز فیضانِ مدینہ کی طرف روانہ ہوئے اور جب وہاں پہنچے تو فیضانِ مدینہ کی عمارت دیکھ کر آنکھیں ٹھنڈی ہوگئیں۔ تقریباً 8مہینے پہلے فروری  2021ء میں جب ہم یہاں آئے تو اس جگہ ایک خالی پلاٹ موجود تھا جبکہ آج ہماری نگاہوں کے سامنے ایک شاندار عمارت تکمیل کے مراحل میں تھی اور اب فنیشنگ کا کام باقی تھا۔

اِن شآءَ اللہ اس عمارت میں مسجد ، جامعۃُ المدینہ ، مدرسۃُ المدینہ ، مدنی چینل کے اسٹوڈیوز ، مختلف تنظیمی کاموں کے لئے آفس ، مدنی تربیت گاہ وغیرہ کا سلسلہ ہوگا۔ اسی سفر میں ہم نے طے کیا کہ اِن شآءَ اللہ جنوری 2022ء میں اس مدنی مرکز کا عظیمُ الشان افتتاح کریں گے جس میں پاکستان کے علاوہ دیگر ملکوں کی شخصیات بھی شرکت کریں گی۔

مقامی زبان میں دینی کام :

 مدنی مرکز کا دورہ کرنے کے بعد ہم اسی علاقے ارناط کوئی(Arnavutköy) میں واقع دعوتِ اسلامی کے سینٹر میں حاضر ہوئے جہاں ترکش مبلغینِ دعوتِ اسلامی سے ملاقات ہوئی۔ ہمیں یہ جان کر بہت خوشی ہوئی کہ یہاں دعوتِ اسلامی کے تقریباً تمام دینی کام مثلاً مدنی قافلہ ، درس ، مدرسۃُ المدینہ بالغان وغیرہ ترکش زبان میں ہورہے ہیں۔ ان مبلغین سے بات کرکے دل باغ باغ ہوگیا کیونکہ امیرِ اہلِ سنّت حضرت علامہ مولانا محمد الیاس عطّار قادری  دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہ  کا یہ خواب ہے کہ دنیا بھر میں ہر ملک کے مقامی اسلامی بھائی وہاں کی مقامی زبان میں دعوتِ اسلامی کا دینی کام کریں اور اب ترکی میں یہ خواب شرمندۂ تعبیر ہوتا نظر آرہا ہے۔

گزشتہ تقریباً 36 گھنٹے سے ہم جاگ رہے تھے اس لئے یہاں سے فارغ ہوکر ہم اپنی قیام گاہ کی طرف روانہ ہوئے۔

اگلی صبح ہم نے حسبِ معمول میزبانِ رسول حضرت سیّدُنا ابوایوب انصاری  رضی اللہُ عنہ  کے مزارِ اقدس سے متصل مسجد میں نمازِ فجر ادا کرکے مزار شریف پر حاضری دی ، جب بھی یہاں حاضری دی جائے تو ایک الگ ہی کیفیت حاصل ہوتی ہے۔ یہاں حاضری کے بعد ایک قریبی ریسٹورنٹ میں ناشتہ کیا اور پھر اپنی قیام گاہ واپس پہنچے۔

استنبول سے بُرصہ :

16اکتوبر بروز ہفتہ ہم استنبول سے ترکی کے ایک دوسرےشہر برصہ روانہ ہوئے۔ برصہ کا سفر کار وغیرہ  سے بھی ہوسکتا ہے اور کشتی کے ذریعے بھی۔ استنبول کی بندرگاہ سے ہم ایک کشتی کے ذریعے تقریباً2 گھنٹے میں برصہ پہنچے۔ برصہ میں ہم نے صاحبِ تفسیر روحُ البیان شیخ اسماعیل حقی  رحمۃُ اللہِ علیہ  کے مزار پر حاضری دی۔

بُرصہ کی عظیمُ الشان تاریخی مسجد :

برصہ میں ہی ہم ایک بہت بڑی جامع مسجد میں حاضر ہوئے جسے “ مسجدِ کبیر(Grand Mosque of Bursa)کہا جاتا ہے جو تقریباً700 سال    پُرانی ہے۔ یہ مسجد فنِ تعمیر کا شاہکار ہے اور یہاں خطاطی (Calligraphy) کے نادر نمونے نظر آتے ہیں۔  اس مسجد کی ایک خاص بات یہ ہے کہ یہاں تقریباً400 سال پُرانے غلافِ کعبہ کا کافی بڑا دروازۂ کعبہ والا ٹکڑا موجود ہے ، ہم نے اس کا بھی دیدار کیا۔ اس مسجد میں ایک ایسی تختی کی زیارت بھی ہوئی جسے سامنے (Front Side) سے دیکھا جائے تو “ اللہ محمد “ لکھا نظر آتا ہے ، دائیں طرف (Right Side) سے دیکھنے پر “ ابوبکر عمر “ جبکہ بائیں جانب (Left Side) سے دیکھا جائے تو “ عثمان علی “ لکھا ہوا دکھائی دیتا ہے۔ یہ سلطنتِ عثمانیہ یعنی قدیم ترکی کے عاشقانِ رسول کی اپنے دین سے محبت کا ثبوت ہے کہ انہوں نے اللہ پاک کی عطا کردہ صلاحتیوں کو دین کیلئے استعمال کیا۔

چونکہ ایک عرصے تک خلافتِ عثمانیہ کو حرمینِ شریفین کی خدمت کا اعزاز حاصل رہا اس لئے آج بھی ترکی میں مختلف مقامات پر مکۂ مکرّمہ اور مدینۂ منوّرہ سے وابستہ تبرکات کی ایک تعداد موجود ہے بالخصوص توپ قاپی میوزیم میں تبرکات کی بڑی تعداد اپنی برکتیں لُٹا رہی ہے۔

بُرصہ کا علاقہ مُرَبّوں ، شہد اور دیگر دیسی چیزوں کے لئے بھی مشہور ہے۔ ہم نے اپنے گھر والوں کے لئے یہاں سے کچھ تحائف بھی خریدے۔ ہم نے برصہ میں ہی رات گزاری اور پھر اگلے دن واپس استنبول پہنچے۔

پابندیِ وقت کی اہمیت :

برصہ سے استنبول واپسی کے لئے ہماری کشتی کا وقت دوپہر 12 بجے کا تھاجبکہ ہم 12 بج کر 2 منٹ پر بندرگاہ پہنچے۔ 2 منٹ تاخیر کے سبب ہمیں سوار نہیں ہونے دیا گیا اور کشتی ہمارے سامنے ہی روانہ ہوگئی ، اس سے یہ اندازہ ہوتا ہے کہ ان ممالک میں وقت کی پابندی کا کتنا خیال رکھا جاتا ہے۔ ہمیں چاہئے کہ بالخصوص سفر میں وقت کا مکمل حساب رکھیں اور ہوائی جہاز یا ٹرین وغیرہ کی روانگی سے کچھ وقت پہلے پہنچنے کا اہتمام کریں۔

ہم یہاں سے کچھ آگے جاکر ایک اور بڑی کشتی میں سوار ہوئے جس میں کاریں ٹرک وغیرہ بھی لاد کر لائے جاتے ہیں اور شام تقریباً ساڑھے 4 بجے استنبول پہنچے۔

شہری زندگی اور ٹریفک جام :

استنبول ایک بہت بڑا شہر ہے جہاں خصوصاً شام کے وقت ٹریفک جام ہوجاتا ہے۔ دنیا کے تمام بڑے شہروں میں عموماً ٹریفک کے حوالے سے 2 اوقات رش والے ہوتے ہیں ، صبح 7 سے 9 اور شام 4 یا 5 بجے سے 7 یا 8 بجے تک ، ان اوقات میں اکثر لوگ اپنے کام پر جارہے یا واپس آرہے ہوتے ہیں۔ بڑے شہروں میں ان اوقات میں سفر سے پہلے ذہنی طور پر ٹریفک جام کے لئے تیار رہنا چاہئے ، اگر ممکن ہو تو اپنے کاموں کو ان اوقات کے علاوہ نمٹالیں تاکہ ٹریفک جام کا شکار نہ ہونا پڑے۔

آج آنے والی رات بڑی رات یعنی ربیعُ الاوّل کی 12ویں رات ہے۔ دعوتِ اسلامی کے ذمّہ داران نے استنبول میں حضرت سیّدُنا ابوایوب انصاری رضی اللہُ عنہ  کے مزار شریف کے نزدیک ایک ہال میں اجتماع کا اہتمام کیا تھا۔ اجتماعِ میلاد کا آغاز نمازِ عصر کے بعد ہونا تھا جبکہ میرا بیان نمازِ مغرب کے بعد تھا۔ اِن شآءَ اللہ مدنی سفر نامہ کی اگلی قسط میں استنبول کی سَرزمین پر دعوتِ اسلامی کے اجتماعِ میلاد اور پھر صبحِ بہاراں کے استقبال کا ایمان افروز تذکرہ کیا جائے گا۔

اللہ کریم ہمارے اس سفر کو قبول فرمائے اور لغزشوں سے درگزر فرمائے۔ اٰمِیْن بِجَاہِ خاتمِ النّبیّٖن  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

* رکن شوریٰ و نگران مجلس مدنی چینل


Share