نیکی کے کاموں میں تعاون کی 10 صورتیں

* حسن شہبازعطّاری

ماہنامہ فروری2022

قرآن مجید میں نیکی کے کاموں پر مدد کرنے کا حکم :

قرآن مجید میں اللہ پاک نے ارشاد فرمایا : ( وَ تَعَاوَنُوْا عَلَى الْبِرِّ وَ التَّقْوٰى ۪- ) ترجمۂ کنزُالایمان : اور نیکی اور پرہیزگاری پر ایک دوسرے کی مدد کرو۔ (پ 6 ، المائدہ : 2) (اس آیت کی مزید وضاحت کے لئے یہاں کلک کریں)

اس آیت کی تفسیر میں علامہ قرطبی  رحمۃُ اللہِ علیہ  فرماتے ہیں : اس میں تمام مخلوق کیلئے حکم ہے کہ بھلائی اور پرہیزگاری کے کام میں ایک دوسرے سے تعاون کریں یعنی ایک دوسرے کی مدد کریں۔ آپ  رحمۃُ اللہِ علیہ  نے تَعاوُن عَلَى الْبِرِّ (یعنی نیکی کے کاموں میں تعاون کرنے) کی کچھ صورتیں بھی بیان فرمائی ہیں ، چنانچہ لکھتے ہیں : عالم اپنے علم کے ذریعے لوگوں سے تعاون کرے اور انہیں سکھائے ، غنی اپنے مال کے ذریعے اور بہادر راہِ خدا میں اپنی بہادری کے ذریعے۔ (تفسیر قرطبی ، المائدہ ، تحت الآیۃ : 2 ، 3 / 1648)

یہ انتہائی جامع آیتِ مبارکہ ہے ، نیکی اور تقویٰ میں ان کی تمام اَنواع واَقسام داخل ہیں۔ نیکی کے کاموں میں مدد کرنے کی مختلف صورتیں ہو سکتی ہیں جن میں سے 10 درج ذیل ہیں :

(1)قول سے نیکی کے کام میں تعاون ہو سکتا ہے۔ مثال کے طور پر حدیثِ پاک میں بیان فرمایا گیا : حضرت سیّدُنا عُقبہ بن عَمْرو انصاری  رضی اللہُ عنہ  سے روایت ہے کہ رسولُ اللہ  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  نے ارشاد فرمایا : جس نے نیکی کی طرف راہنمائی کی اس کے لئے نیکی کرنے والے کی طرح اجر ہے۔ (مسلم ، ص809 ، حدیث : 4899)

کسی کو مدرسہ ، مسجد یا جامعہ یا کسی نیک مقام کا پتا بتا دینا بھی قول کے ذریعے تعاون ہے۔ اسی طرح کسی ایک بندے کو کسی وِرد ، وظیفے یا پھر کسی بات کے بارے میں علم ہے تو ورد ، وظیفہ اپنے دوسرے بھائی کو بھی بتا دے تو یہ عام صورتیں قول  کےذریعے نیکی کے کام میں تعاون کے تحت داخل ہیں۔

(2)فعل سے راہنمائی کے ذریعے نیکی کے کام میں تعاون کرنا۔ اس کی مثال جیسے کسی کو نماز پڑھنی نہیں آتی تھی ، قراٰنِ پاک پڑھنا نہیں آتا تھا ، نیکی کی دعوت دینا نہیں آتی تھی ، انفرادی کوشش کرنا نہیں آتی تھی یا پھر وُضو کرنا نہیں آتا تھا۔ تو کسی نے اس کو یہ ساری چیزیں سکھا دیں تو یہ سب فعل کے ذریعے تعاون ہوا۔

(3)اشارے سے نیکی کے کام میں تعاون کرنا۔ اس کی مثال جیسے راستے میں کسی نے پوچھ لیا کہ مسجد ، مدرسہ یا اجتماع گاہ کس طرف ہے؟ تو اس کو اشارے سے بتا دینا۔ جی ، اس طرف ہے۔ یہ اشارےسے نیکی کے کام میں تعاون کی صورت ہے۔

(4)لکھ کر نیکی کے کام میں تعاون کرنا۔ اس کی مثال جیسے کسی کو کسی جگہ جانا ہے لیکن اس کو مکمل پتا معلوم نہیں ہے کسی نے اس کو کاغذ پر پورا پتا لکھ کر دے دیا۔ یہ لکھ کر نیکی کے کام میں معاونت ہوئی۔ یا پھر کسی نے دوسرے بندے کو نیکیوں والے کوئی اعمال لکھ کر دیئے کہ تم بھی اس پر عمل کرو تو یہ بھی لکھائی کے ذریعے تعاون ہے۔

(5)اپنے وقت کے ذریعے نیکی کے کام میں تعاون کرنا۔

(6)اپنے مال کے ذریعے نیکی کے کام میں تعاون کرنا۔ کہ کسی دینی ادارے میں اپنے مال کو خرچ کرنا تاکہ مال کے ذریعے یہ دینی ادارہ زیادہ مضبوط ہو کر اچھی طرح دینِ اسلام کی خدمت کر سکے یا پھر کسی دینی طالبِ علم کی مالی معاونت کرنا تاکہ اس کو اگر علمِ دین حاصل کرنے میں کوئی  مشقت ہو تو دور ہو جائے اور وہ اچھی طرح علمِ دین حاصل کر سکے۔

(7)دینِ اسلام کی دعوت اور اس کی تعلیمات دنیا کے گوشے گوشے میں پہنچانے کے لئے ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرنا۔

(8)اپنے اور دوسرے لوگوں کے عملی حالات سدھارنے کے لئے نیکی کے کام میں تعاون کرنا۔

(9)تدریس اور تفہیم کے ذریعے نیکی کے کام میں تعاون کرنا۔ کہ کسی کو اگر کوئی دینی مسئلہ سمجھنے میں دشواری ہو رہی ہو تو اس کو سمجھا کر اس کی دشواری دور کرنا۔

(10)سفر کے ذریعے نیکی کے کام میں تعاون کرنا جیسے مدنی قافلوں میں سفر کے ذریعے نیکی کی دعوت دینا۔

اللہ پاک ہمیں نیکی کے کاموں میں باہم ایک دوسرے کی مدد کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔

اٰمِیْن بِجَاہِ خاتَمِ النّبیّٖن  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

* درجۂ دورۂ حدیث ، جامعۃُ المدینہ فیضانِ مدینہ ، گوجرانوالہ


Share