Book Name:Shan e Mustafa Ba Zaban e Ambia علیہم السلام

کی:اے میرے رَبّ(عَزَّ  وَجَلَّ)!احمد (صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ)کون ہے ؟فرمایا:میں نے کوئی مخلوق اس سے زیادہ اپنی بارگاہ میں عزّت والی نہ بنائی ، میں نے آسمان وزمین کی پیدائش سے پہلے اس کا نام اپنے نام کے ساتھ عرش پر لکھا، اورجب تک وہ اوراس کی اُمَّت جنّت میں داخل نہ ہولے ،اس وقت تك تمام مخلوق پرجنت كو حرام کیا ۔ عرض کی :اِلٰہی!اس کی اُمَّت کون ہے ؟فرمایا : وہ بڑی حمدکرنے والی ہے۔جب اللہ عَزَّ  وَجَلَّ   نے اُمَّتِ محبوب  کی مزید صفات ارشاد فرمائیں۔توحضرت موسی عَلَیْہِ السَّلَام  نے عرض کی:یا اللہ عَزَّ  وَجَلَّ !مجھے اس اُمَّت کا نبی  بنادے۔اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  نےفرمایا : ان کا نبی انہیں میں سے ہوگا ۔ عرض کی:الٰہی مجھے اس نبی کااُمَّتی بنادے۔فرمایا :تم زمانہ میں اس سےپہلے اور وہ بعد میں ہے ،مگر ہمیشہ رہنے والے  گھر(جنت )میں تجھے اوراُسے جمع کروں گا۔(خصائص کبری،باب ذکر ہ فی التوارۃ والانجیل الخ،  ۱ /۲۳)

 میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! سُبْحٰنَ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  !سُنا آپ نے کہ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ نے مُصْطَفٰے جانِ رحمت،شمعِ بزمِ ہدایت صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ اورآپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی اُمَّت کو کیسی شان و شوکت  سے نوازا کہ سب اُمَّتوں میں سب سے آخرمیں آئی لیکن قدرومنزلت اور فضیلت میں سب پر سَبْقَت لے گئی،وہ اس طرح کہ صرف نیکی کا ارادہ کرنے پر ہی ایک نیکی کا ثواب مل جاتاہے اور گُناہ کا اِرادہ کرنے پر گُناہ لکھا نہیں جاتا،اگر کوئی نیک عمل کرلے تو اس کا ثواب دس گُنا ملتاہے جبکہ گناہ کے اِرْتکاب پر صرف ایک ہی گُناہ لکھا جاتاہے۔جب اللہعَزَّ  وَجَلَّ  کے پیارے نبی حضرت سَیِّدُنا موسیٰ کلیم اللہ  کو اُمتِ محبوب کے فضائل وخُصوصیات کا علم ہوا تو آپ  عَلَیْہِ السَّلَام  نے اللہعَزَّ  وَجَلَّ  کی بارگاہ میں اس اُمَّت کو اپنی اُمَّت بنانے کی اِلتجا پیش  کی مگر جب اس کی اجازت نہ ملی تو پھر آپ عَلَیْہِ السَّلَام نے اُمَّتِ محبوب میں شامل ہونے کی درخواست پیش کی۔یادرہے!اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  نے سرکارصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے صدقے اس  اُمَّت کو جو فضائل و کمالات عطا فرمائے ہیں، وہ دیگر اُمَّتوں کے حصّے میں نہیں آئے۔جبھی تو سرکار صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے دیوانے آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی آمد کے ترانے جُھوم جُھوم کرسُناتے ہیں کہ