Shadi Aur Islami Talimaat

Book Name:Shadi Aur Islami Talimaat

                             ماہنامہ فیضانِ  مدینہ میں ہے : فی زمانہ رشتہ تلاش کرنے میں کئی  غَلَط انداز اختیار کئے جاتے ہیں ، عام طور پر لڑکے والوں کی تَمَنَّا یہ ہوتی ہے : (1) “ آنے والی “ امیرباپ کی بیٹی ہو۔ (2)ماں باپ کی اِکلوتی ہوتو کیا ہی بات ہے۔ (3)لڑکی کے بھائی اعلیٰ سرکاری عُہدوں پر فائز ہوں (4) لڑکااچھی جاب یابہترین بزنس کرتاہو  (5)کوئی پلاٹ یا مکان بھی مل جائے ۔ (6)بہو کا والد اپنے داماد کو کوئی کاروبار ہی شروع کروا دے۔  (7)لڑکی کسی اچھی جگہ نوکری(Job)کرتی ہووغیرہ ۔

                             غورکیا جائےتوان سب میں للچائی ہوئی نظروں سے دوسروں کےمال کودیکھناہے ، شریعت میں جہاں اس کی مَذمّت  بیان کی گئی ہے ، وہیں لوگوں کے مال سے بے رغبتی کو ہردل عزیز بننے کا نسخہ بتایا گیا ہے ، چنانچہ

                             نبیِ کریم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نےفرمایا : دُنیاسےبےرَغبت ہوجاؤ ، اللہپاک کے محبوب بن جاؤگےاورلوگوں کےپاس جو کچھ (مال واَسبابِ دُنیا)ہےاُس سے بے نیاز ہو جاؤ تو لوگ بھی تمہیں محبوب بنالیں گے۔ ([1])

                             اسی طرح لڑکی والوں کی عموماًیہ خواہش ہوتی ہے : (1)لڑکااسمارٹ(Smart) اورفیشن ایبل(Fashionable)ہو۔ (2)باپ کی جائیداد و کاروبارکااِکلوتاوارث ہو۔ (3)نندیں نہ ہوں۔ (4)اگرہوں تو “ اپنے گھرکی ہو چکی ہوں “ تاکہ ہماری بیٹی سسرال میں راج کرے۔ (5)لڑکانوٹوں میں کھیلتا ہو(اگرچہ حرام سے کمائے گئے ہوں۔ ) (6)تنخوا ہ معقول بھی ہو تو نظر اس پر ہوتی ہےکہ “ اُوپرکی کمائی “ کتنی بنا لیتا ہے۔ (7)لڑکا بیرونِ


 

 



[1] الترغیب و الترھیب ، کتاب التوبۃ والزہد ، باب الترغیب فی الزھد…الخ۴ / ۷۴ ، حدیث : ۴۹۱۸