Book Name:Shadi Aur Islami Talimaat
کے فطری تقاضوں کی تکمیل کیلئے اسلام کی عطا کردہ عظیم نعمت بھی ہے اس لئے ہمیں چاہئے کہ نکاح کا اسلامی انداز اختیارکریں اور شادی بیاہ کےتمام تَر معاملات کوعین اسلامی تعلیمات کےمطابق کریں ، شادیوں میں آتش بازی ، عورتوں کےگانے ، میراثی کے گیت ، ناچ ڈانس ، بے پردگی کرنے ، گانے باجے بجانے ، ڈھول ڈھمکّا کرنے ، ویڈیو بنانے جیسے کاموں سے بچیں ، کیونکہ گانے باجے بجانااورناچ ڈانس کرنا تو ویسے ہی حرام اور جہنم میں لےجانےوالے کام ہیں ، آئیے!عبرت کےلئےایک درد ناک واقعہ سنیئے اور عبرت حاصل کیجیے ، چنانچہ
حضرت سعیدبن ہاشم رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ فرماتےہیں : ہمارےجاننے والوں میں ایک شادی کی تقریب تھی ، ان کا گھر قبرِستان کےبالکل قریب ہی تھا تو جب شادی کی تقریب ہوئی تو اس کے باپ اورخاندان والوں نے کھیل کود کی محفل کااہتمام کیا(جس کو آج کی ماڈرن اصطلاح میں فنکشن کہتے ہیں) ، اس میں خوب طبلےبجائےاور رقص کیا ، اچانک قبرِستان سےایک آواز گونجتی ہےاور وہ آواز ایک عَرَبی شعر پرمشتمل تھی جس کا ترجمہ یہ ہے : اے ناپائیدارکھیل کودکی لذتوں میں مشغول ہونےوالو!اےرقص وسرورکی لذتوں میں مگن رہنےوالو!اےموسیقی اورمیوزک کےلطف وسرورمیں گم ہو جانے والو! موت تمام ترکھیل کودکوختم کردےگی ، تمہاری رَقص وسُرورکی محفل کوختم کر دے گی ، بہت سےایسےلوگ جو اپنی لذتوں میں مصروف ہوتے ہیں موت ایک ہی وار میں ان کو اپنے اَہل وعیال سےالگ کردیتی ہے۔ یہ خوفناک آواز سُن کر سب کانپ گئے اور دولہا