Book Name:Shadi Aur Islami Talimaat
روٹی کیسی ہے؟شوہر نےجواب دیا : یہ کل کی باسی روٹی ہے ، میں نےافطار کے لئے رکھ لی تھی ۔ یہ سن کر کہنے لگیں کہ مجھے میرے گھر چھوڑ آئیے ۔ نوجوان نے کہا : مجھے تو پہلے ہی اندیشہ تھا کہ شیخ کرمانی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کی بیٹی مجھ جیسےغریب انسان کے گھر نہیں رُک سکتی۔ لڑکی نےکہا : میں آپ کی غریبی کے باعث نہیں لوٹ رہی ہوں ، بلکہ اس کی وجہ یہ ہے کہ کہ مجھے آپ کا بھروسا کمزورنظر آرہا ہے ، مجھے اپنے والد پر حیرت ہےکہ انہوں نے آپ کو پاکیزہ خصلت ، عفیف اور نیک کیسے کہا! جب کہ آپ کا ربِّ کریم پر بھروسے کا یہ حال ہے کہ روٹی بچا کر رکھتے ہیں!یہ باتیں سُن کر نوجوان بہت مُتاثِّر ہوا اور نَدامت کا اظہار کیا۔ لڑکی نے پھرکہا : میں ایسے گھر میں نہیں رک سکتی ، جہاں ایک وقت کی خوراک جمع کرکے رکھی ہو ، اب یہاں میں رہوں گی یا یہ روٹی۔ یہ سُن کر نوجوان فوراً باہر نکلا اوراس روٹی کو راہِ خدا میں خیرات کردیا۔ ([1])
پیارے پیارے اسلامی بھائیو!بیان کردہ واقعہ سےان والدین کو درسِ عبرت حاصل کرنا چاہئےکہ جن کےسامنےکسی نیک وپرہیزگارلڑکےیالڑکی کا رشتہ پیش کیا جائے توصرف اس وجہ سےانکارکردیتےہیں کہ *وہ سُنَّتوں کےعامل ہیں ، *نمازی ہیں ، *دین دار ہیں*لڑکے کے چہرے پرداڑھی ہے ، *فلاں زبان وثقافت سےتعلق رکھتا ہے۔ آئیے !اس حوالے سےمُحَرَّمُ الْحَرَام 1439 کے ماہنامہ فیضانِ مدینہ سےکچھ باتیں سُنتے ہیں ، چنانچہ