Book Name:Shadi Aur Islami Talimaat
نوازتا ہے ، جیساکہ اس غریب گھر کی لڑکی کو دنیاوی انعام یہ نصیب ہواکہ اَمیرُالمؤمنین حضرت عمر فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہُ عَنْہُ کے گھرکی بہو بنی ، آپ کے بیٹےحضرت عاصم رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ سے شادی ہوئی اور ان کی اولاد سے دوسرے عمر یعنی حضرت عمر بن عبدالعزیز رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ پیدا ہوئے۔ حضرت عمر بن عبدالعزیز رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کیسی شخصیت تھے؟آئیے!ان کی مختصر سیرت سنتے ہیں ، چنانچہ
حضرت عمر بن عبدالعزیز کی مختصر سیرت
* اَمیرُالمؤمنین حضرت عمر بن عبدُ العزیز رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ61 یا 63 ہجری میں مدینۂ مُنَوَّرَہ میں پیداہوئے۔ * مدینے شریف میں ہی عِلْم و عمل کی مزلیں طے کیں۔ * آپ نہ صرف خود زبردست عالِمِ دین تھے ، بلکہ عِلْم و عُلَما کے قدر دان بھی تھے۔ * آپ فرماتے : اگر تم سے ہوسکے تو عالِم بنو یہ نہ ہوسکے تو طالبِ عِلْم بنو ، یہ بھی نہ ہوسکے تو عُلَما سے محبت رکھو اور یہ بھی نہ ہوسکے تو کم ازکم ان سے بُغض (یعنی دشمنی)نہ رکھو۔ * آپ 25 سال کی عمر میں مکے شریف ، مدینے شریف اور طائف کےگورنر بنے۔ * خلیفہ سلیمان بن عبدُ الملک کی وفات کے بعد 36 سال کی عمر میں جمعہ کے دن مسلمانوں کے خلیفہ بنے۔ * آپ نےاس شان سے منصبِ خلافت کو نبھایا کہ آپ کو ثانیِ عمرکہاجاتاہے۔ * آپ کا زمانَۂ خلافت ڈھائی سال ہے۔ * آپ25 رجب 101 ہجری بدھ کے دن تقریباً 39 سال کی عمر میں فوت ہوئے۔ * آپ کا مزارملکِ شام میں ہے۔ ([1])اللہ پاک ان پر رَحمت فرمائے اور ان کے صدقے ہماری