Book Name:Quran Sekhne Sekhane Kay Fazail
رکھا تو یہ اسے ہانک کر جہنم کی طرف لے جائے گا۔ ([1])
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمّد
پیارے پیارے اسلامی بھائیو!عموماً آج دنیاوی علوم و فنون سیکھنے سکھانے کا رجحان جنون کی حد تک زور پکڑتا جارہا ہے۔ ہر طرف اسی کی پزیرائی ہورہی ہے ، مختلف زبانوں پر عبور حاصل کرنے کے لئے مسلسل بھاگ دوڑ جاری ہے ، بعض لوگ وقتاً فوقتاً مختلف کمپیوٹر کورسز کرتے رہتے ہیں ، انجینئرنگ کورسز کرتے ہیں ، مختلف علوم و فنون کی ڈگریاں جمع کرتے ہیں ، ان تمام کاموں کے لئے بھاری فیسیں بھرتے ہیں ، کمپیوٹر اور بھاری مشینوں وغیرہ سے متعلق پیچیدہ مسائل حل کرنے میں ماسٹر ہوتے ہیں ، انگریزی ایسی بولتے ہیں کہ دوسروں کو سکھادیں وغیرہ۔ لیکن افسوس!وہ قرآنِ کریم جس کو سیکھنے والے کے متعلق بخاری شریف کی ایک حدیثِ پاک ہے : خَيْرُكُمْ مَنْ تَعَلَّمَ الْقُرْاٰنَ وَعَلَّمَه یعنی تم میں بہتر وہ ہے جو قرآنِ کریم سیکھے اور سکھائے۔ ([2]) جس قرآن کو سیکھنے کے لئے صحابۂ کرام علیہمُ الرضوان اور بزرگانِ دین رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہِمْ دن رات کوششیں کرتے رہے اسی قرآنِ کریم کو سیکھنے کے لئے آج مسلمان غافل دکھائی دیتے ہیں۔
یاد رکھئے!دنیاوی علوم کاسیکھنا فرض و واجب نہیں البتہ درست قواعد و مخارج کے ساتھ قرآنِ کریم سیکھنا بہت ضروری ہے ، جیسا کہ