Book Name:Quran Sekhne Sekhane Kay Fazail
تفسیر صراط الجنان میں لکھا ہے ، جس کا خلاصہ کچھ یوں ہے : افسوس! فی زمانہ قرآنِ کریم پر عمل کے اعتبار سے مسلمانوں کا حال انتہائی خراب ہے ، آج مسلمانوں نے ا س کتاب کی روزانہ تلاوت کرنے کی بجائے اسے گھروں میں جزدان و غلاف کی زینت بنا کر اور دکانوں پر کاروبار میں برکت کے لئے رکھا ہوا ہے۔ تلاوت کرنے والے بھی صحیح طریقے سے تلاوت کرتے ہیں اور نہ یہ سمجھنے کی کوشش کرتے ہیں کہ ربِّ کریم نے اس کتاب میں کیا کیا فرمایا ہے۔ تاریخ گواہ ہے کہ جب تک مسلمانوں نے اس مقدّس کتاب کو سینے سے لگا کر عزیز سمجھے رکھا اور اس کے دستور و قوانین اور احکامات پر سختی سے عمل پیرا رہے تب تک دنیا بھر میں ان کی شوکت کا ڈنکا بجتا رہا اور غیروں کے دل مسلمانوں کا نام سن کر دہلتے رہے اور جب سے مسلمانوں نے قرآنِ عظیم کے احکام پر عمل چھوڑ رکھا ہے تب سے وہ دنیا بھر میں ذلیل و خوار اور اغیار کے محتاج ہو کر رہ گئے ہیں۔
قرآنِ کریم کے احکام پر عمل نہ کرنے کا دنیوی نقصان تو اپنی جگہ ، اُخروی نقصان بھی انتہائی شدید ہے ، چنانچہ
اَحکامِ قرآن پرعمل نہ کرنے کا اُخروی نقصان
حضرت عبدُاللہ بن مسعود رَضِیَ اللہُ عَنْہُ سے روایت ہے ، نبی کریم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَنے ارشاد فرمایا : قرآن شفاعت کرنے والا ہے اور اس کی شفاعت مقبول ہے ، جس نے (اس کے احکامات پر عمل کر کے)اسے اپنے سامنے رکھا تو یہ اسے پکڑ کر جنت کی طرف لے جائے گا اور جس نے (اس کے احکامات کی خلاف ورزی کر کے) اسے اپنے پیچھے