Quran Sekhne Sekhane Kay Fazail

Book Name:Quran Sekhne Sekhane Kay Fazail

کریم سیکھ کر اس کی تلاوت کرنے اور نہ کرنے والے کی مثال کس انداز میں بیان ہوئی ہےآئیے!سنتے ہیں ، چنانچہ

تلاوت کرنے اور نہ کرنے والے کی مثال

                             صحابۂ کرام علیہمُ الرضوان کو قرآنِ کریم سکھانے والے ، اُمّت کوقرآنِ کریم سمجھانے والے نبی صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فرمانِ عالیشان ہے : قرآنِ پاک سیکھواور اس کی تلاوت کرو ، کیونکہ قرآنِ پاک کی مثال ایسے شخص کے لئے جو اسے سیکھتا ہے ، پھر اس کی تلاوت کرتا ہے اور اسے نَماز میں پڑھتا ہے ، کستوری سے بھرے ہوئے اس تھیلے (Bag) کی طرح ہے جس کی خوشبو ہر طرف مہکتی ہے اور جو شخص قرآنِ کریم سیکھے مگر تلاوت نہ کرے تو اس کی مثال کستوری کے اس تھیلے کی طرح ہے جس کا منہ باندھ دیا گیا ہو ۔ ([1])

                             بہرحال ہمیں چاہئے کہ ہم فضول کاموں سے منہ موڑیں ، سستی وکاہلی کو چھوڑیں اور  قرآنِ کریم سے رشتہ جوڑیں۔ اَلْحَمْدُلِلّٰہ قرآنِ کریم کیتلاوت کرنے والوں کے کیا کہنے کہ قرآنِ کریم  میں ان کی تعریف و توصیف بیان ہوئی ہے ، چنانچہ

تلاوتِ قرآن کرنے والوں کی تعریف

                             پارہ 1سُوْرَۃُ الْبَقَرۃ کی آیت نمبر121 میں ارشادِ ربانی ہے :


 

 



[1]ترمذی ، کتاب فضائل القرآن ، باب ما جاء فی سورة البقرۃ...الخ ، ۴ / ۴۰۱ ، حدیث : ۲۸۸۵