Book Name:Quran Sekhne Sekhane Kay Fazail
امام شعرانی رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہِ لکھتے ہیں : امام احمد بن حنبلرَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہِ ہر دن اور رات میں ایک ختمِ قرآن فرماتے تھےاور اسے لوگوں سے پوشیدہ رکھتے۔ ([1])
حضور غوثِ پاک رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہِ پندرہ (15) سال تک روزانہ رات میں ایک قرآنِ پاک ختم فرماتے رہے۔ ([2])
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمّد
اے عاشقانِ اولیا! آپ نے سنا کہ ہمارے بزرگانِ دینرَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہِم کو قرآنِ کریم سے کس قدر لگاؤ تھا۔ تلاوتِ قرآن پاک ان کی زندگی کا اہم مشغلہ تھا۔ روزانہ تلاوتِ قرآن کرنا ان کا اہم معمول تھا۔ تلاوتِ قرآن ان کی روحانی غذا تھی۔ جسمانی غذا چھوڑنا انہیں منظور تھا مگر تلاوت کے ذریعےملنے والی روحانی غذا کا ناغہ منظور نہ تھا۔ الغرض قرآنِ پاک سے ان کا روحانی تعلق ایسا مضبوط تھا جو کثیرمصروفیات کے باوجود قائم رہتا۔ لہٰذا ہمیں چاہیے کہ نہ صرف ہم خود تلاوتِ قرآن کی برکتیں لوٹیں بلکہ اپنے بچوں اور بچیوں کو بھی مدرسۃ المدینہ میں داخل کرواکر انہیں بھی تلاوتِ قرآن کا شیدائی بنائیں۔
تلاوتِ قرآن کے فضائل کے بارے میں مزید معلومات(Information) کے لئے امیرِ اَہلسنّت کے رسالے “ تلاوت کی فضیلت “ کا مطالعہ فرمائیے۔