Book Name:Shan e Mustafa
گے کہ جو بِلاحِساب جنَّت میں داخِل کیے جائیں گے ، جن میں چار اَرَب نَوّے کروڑ کی تعداد معلوم ہے ، اِس سے بہت زائد اور ہیں ، جو اللہپاک و رَسول ِ کریم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم کے عِلم میں ہیں ، کئی وہ ہوں گے جن کا حِساب ہو چکا ہے اور مستحقِ جہنم ہو چکے ، اُن کو جہنم سے بچائیں گےاور بعضوں کی شَفاعت فرما کر جہنم سے نکالیں گےاور بعضوں کے دَرَجات بلند فرمائیں گے اور بعضوں سے عذاب کم کروائیں گے۔ ہر قسم کی شَفاعت حضور صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم کے لیے ثابت ہے۔ اور ہاں! منصبِ شَفاعت حضور صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّمکو دیا جا چکا ہے جیسا کہ بخاری شریف کی حدیث نمبر 335 میں شافعِ روزِ جَزا ، رَسُولِ خُدا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم فرماتے ہیں : اُعْطِیْتُ الشَّفَاعَۃ یعنی مجھے شَفاعت دے دی گئی۔ [1]
دُرُودِ پاک پڑھنے والے کے لیے شَفاعت
حدیثِ پا ک میں ہے : جس نے یہ کہا : “ اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّاَنْزِلْہُ الْمَقْعَدَ الْمُقَرَّبَ عِنْدَکَ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ ‘‘[2] اُس کے لیے میری شَفاعت واجب ہو گئی۔ [3] ہم گنہگاروں کی شَفاعت فرمانے والے ، اپنے رَبّ سے ہمیں بخشوانے والے آقا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّمنے اِرشاد فرمایا : جس نے مجھ پر 10 مَرتبہ صُبح اور 10 مَرتبہ شام دُرُود ِ