Shan e Mustafa

Book Name:Shan e Mustafa

تفسیر صِراط ُ الجنان جلد 8میں ہے : اِس آیت سے یہ بھی معلوم ہوا کہ حضور پُرنور صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم  اللہپاک کی عطا سے شرعی اَحکام میں خود مختار ہیں۔ آپ جسے جو چاہے حکم دے سکتے ہیں ، جس کے لئے جو چیز چاہے جائز یا ناجائز کر سکتے ہیں  اور جسے جس حکم سے چاہے الگ فرما سکتے ہیں۔ [1] حضرت داؤد عَلَیْہِ السَّلَام پر اُتاری جانے والی مُقَدَّس کتاب “ زَبور شریف “ میں ہے : اَحمد(صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم) مالِک ہوا ساری زمین اور تمام اُمتوں کی گردنوں کا۔ [2]

آقا کی آمد مرحبا                   داتا کی آمد مرحبا

مولیٰ کی آمد مرحبا                 اَولیٰ کی آمد مرحبا

اعلیٰ کی آمد مرحبا                  والا کی آمد مرحبا

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                                                  صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

جنَّت و دوزخ کی چابیاں ہاتھ مُبارک میں دیدی گئیں

مفتی امجد علی اعظمی رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہِ فرماتے ہیں : جو سرکار صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّمکو اپنا مالِک نہ جانے سُنَّت کی مٹھاس سے محروم رہے ، تمام زمین مکی مَدَنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم


 

 



[1]... تفسیر صراط الجنان ، پ۲۲ ، الاحزاب ، تحت الآیۃ : ۳۶ ، ۸ / ۳۵۔ بتغیر

[2]... فتاویٰ رضویہ ، ۳۰ / ۴۴۵۔