Book Name:Jamal e Mustafa
سرکَٹاتے ہیں ترے نام پہ مَردانِ عرب
اُمُّ الْمؤمنین حضرت عائشہ صدّیقہ رَضِیَ اللہ عَنْہا فرماتی ہیں :
فَلَوْ سَمِعُوْا فِیْ مِصْرَ اَوْصَافَ خَدِّہٖ
لَمَا بَذَ لُوْا فِیْ سَوْمِ یُوْسُفَ مِنْ نَقْدٍ
یعنی اگرآپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے رُخْسارِ مُبارک کی خوبیاں ، اہلِ مصر سُن لیتے تو جنابِ یوسُف عَلَیْہِ السَّلام کی قیمت لگانے میں سیم و زر ( مال ودولت ) نہ بہاتے۔
لَواحِیْ زُلَیْخَا لَوْ رَأَیْنَ جَبِیْنَہُ
لَاَثَرْنَ بِالْقَطْعِ الْقُلُوْبَ عَلَی الْاَیْدِی
یعنی اگر زُلیخا کو مَلامت کرنے والی عورتیں ، آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی نورانی پیشانی کی زِیارت کرلیتیں ، تو ہاتھوں کے بجائے اپنے دل کاٹنے کو ترجیح دیتیں۔ ( زرقانی علی المواھب ، عائشہ ام المومنین ، ۴ / ۳۹۰ )
نعلینِ مصطفیٰ مرحبا مرحبا
خاندانِ مصطفیٰ مرحبا مرحبا
پیارے اسلامی بھائیو ! حُضُورِاکرم صَلَّی اللہ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی شانِ بے مثال کو ہم بَھلا کیا سمجھ سکتے ہیں؟ حَضرات ِصحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان جو دن رات سفر و حضر میں جمالِ نُبُوَّت کی تجلیوں کو اپنی آنکھوں سے دیکھاکرتے ، اُنہوں نے نُور کے پیکر ، محبوبِ ربِّ اکبر صَلَّی اللہ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے جمالِ بے مِثال کو جِن لفظوں میں بیان فرمایا ، آئیے ! اُسے سُنتےہیں۔ چُنانچہ
حضرت اَنَس رَضِیَ اللہ عَنْہُ فرماتے ہیں : میں نے ہر حَسین چیز دیکھی ہے ، لیکن رَسُوْلُ اللہ