Book Name:Reham Dili Kesay Mili
ہیں ، اللہ رحمٰن اُن پر رحم فرماتا ہے۔ ( [1] ) ( 3 ) : رحمتِ عالَم ، نورِ مُجَسَّمْ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا : لَا تُنْزَعُ الرَّحْمَۃُ اِلّا مِنْ شَقِیٍّ یعنی رحمت نہیں نکالی جاتی مگر بدبخت ( کے دِل ) سے۔ ( [2] )
پیارے اسلامی بھائیو! ہم نے رحم دِل بننا ہے ، صِرْف انسانوں کے حق میں نہیں بلکہ تمام مخلوق کے حق میں ، جانوروں پر بھی رحم کھانا چاہئے۔ حُجَّۃُ الْاِسْلام امام محمد بن محمد غزالی رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ لکھتے ہیں : روزِ قیامت ایک شخص کو بارگاہِ اِلٰہی میں پیش کیا جائے گا ، بندہ عرض کرے گا : یَا رَبِّی اِرْحَمْنِی اے میرے رَبّ! مجھ پر رحم فرما۔ اللہ پاک فرمائے گا : کیا تُو نے میری رضا کی خاطِر کبھی کسی پر رحم کیا ؟ تُو نے دُنیا میں چاہے ایک چڑیا پر ہی رحم کیا ہو تو آج مَیں تجھ پر رحم فرماؤں گا۔ ( [3] )
اللہ! اللہ! اے عاشقانِ رسول! کیسی سبق آموز روایت ہے ، روزِ قیامت جس خوش نصیب کو اللہ پاک کی رحمت نصیب ہو گئی ، اس کے تو وارے ہی نیارے ہو جائیں گے ، یقیناً جس پر رحمت برس جائے گی ، وہ اِنْ شَآءَ اللہ الْکَرِیْم! جنّت کا حق دار قرار پا جائے گا اور وہ رحمت ملے گی کسے ؟ جس نے دُنیا میں کسی پر رحم کیا ہو گا۔
آہ! اب حالات بدتَر ہیں ، لوگ بےچارے بےزبان جانوروں پر ایسے ایسے ظلم ڈھاتے ہیں کہ الامان والحفیظ! سوشل میڈیا وغیرہ پر جانوروں پر ظُلْم کی ایسی دِلخراش ویڈیوز ( Heartbreaking Videos ) آتی ہیں کہ ایک زِندہ دِل انسان انہیں دیکھ نہ پائے۔