Book Name:Reham Dili Kesay Mili
ایسی بےرحمی اور ظُلْم...!! بَس اللہ پاک محفوظ فرمائے۔
مظلوم جانور مُسَلَّط ہو سکتا ہے
مکتبۃ المدینہ کی کتاب : جہنّم میں لے جانے والے اَعْمَال ، جلد : 2 ، صفحہ : 323 تا 324 پر ہے : انسان نے ناحق کسی چوپائے کو مارا یا اسے بھوکا پیاسا رکھا یا اس سے طاقت سے زیادہ کام لیا تو قِیامت کے دن اس سے اسی کی مثل بدلہ لیا جائے گا جو اس نے جانور پر ظلم کیایا اسے بھوکا رکھا۔ اس پر یہ حدیث ِ پاک دَلالت کرتی ہے؛ رَحمت ِ عالَم ، نورِ مُجَسَّمْ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے جہنَّم میں ایک عورت کو اس حال میں دیکھا کہ وہ لٹکی ہوئی ہے اور ایک بلّی اُس کے چہرے اور سینے کو نوچ رہی ہے اور اسے ویسے ہی عذاب دے رہی ہے جیسے اس ( عورت ) نے دُنیا میں قید کر کے اور بھوکا رکھ کر اس بلی کو تکلیف دی تھی۔ ( [1] ) اس روایت کا حکم تمام جانوروں کے حق میں عام ہے۔
امام غزالی رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ لکھتے ہیں : ایک شخص پرندوں کا بیوپاری تھا ، وہ پرندوں کو باندھ کر رکھتا اور انہیں تکلیف پہنچایا کرتا تھا ، جب اس شخص کا انتقال ہوا تو اس کے جنازے پر بہت سارے پرندے جمع ہو گئے اور انہوں نے شور مچانا شروع کر دیا ، جب اس شخص کو قبر میں اُتارا گیا تو غیب سے ایک آواز آئی : اے پرندو! تم کب تک شور ہی مچاتے رہو گے ، لو...!! ہم نے یہ شخص تمہارے حوالے کر دیا۔ ( [2] )