Book Name:Reham Dili Kesay Mili
اور اگر جھوٹا ہے تو تجھے اس کی سزا ملے گی۔ بےشک جو ہمارے دامن میں پناہ لیتا ہے ، اللہ پاک اسے امن سے نوازتا ہے ، جو ہماری بارگاہ میں آگیا ، وہ کبھی نامراد نہیں رہتا۔
حضرت تمیم داری رَضِیَ اللہ عنہ فرماتے ہیں : ہم نے عرض کیا : یارسولَ اللہ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ! اُونٹ کیا کہتا ہے ؟ فرمایا : اس کے مالِک اسے ذبح کرنا چاہتے ہیں ، یہ اُن سے چھوٹ کر بھاگ آیا اور تمہارے نبی ( صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ) سے پناہ چاہتا ہے۔ ابھی یہ باتیں ہو ہی رہی تھیں کہ اُونٹ کے مالِک بھی وہاں پہنچ گئے ، اُونٹ نے جیسے ہی انہیں دیکھا تو بےکسوں کے آقا ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کے پیچھے چھپنے لگا ، اُونٹ کے مالِک حاضِر ہوئے ، عرض کیا : یارسولَ اللہ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ! یہ ہمارا اُونٹ ہے ، 3 دِن سے ہم اسے پکڑنے کی کوشش میں ہیں مگر یہ ہاتھ ہی نہیں آیا ، آج آپ کی بارگاہ میں ملا ہے۔ سرورِ عالَم ، نورِ مُجَسَّمْ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا : اس نے تمہاری بہت بُری شکایت ( Complaint ) کی ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ یہ سالہا سال تمہاری خِدْمت کرتا رہا ، اب جبکہ یہ بوڑھا ہو گیا ہے تو تم اسے نَحر کرنا چاہتے ہو۔ اُونٹ کے مالِک بولے : یارسولَ اللہ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ! اُونٹ سچ کہتا ہے۔ فرمایا : کیا نیک خدمت گار کی یہی جزا ہوتی ہے ؟ پھر پیارے آقا ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے اُن سے 100 دِرْہم میں اُونٹ خرید لیا اور اُونٹ سے فرمایا : جا...!! تُو اللہ پاک کی رضا کے لئے آزاد ہے۔ اُونٹ رسولِ اکرم ، نورِ مُجَسَّمْ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم اور آپ کی اُمّت کو دُعائیں دیتا ہوا چلا گیا۔ ( [1] )
اپنے مولا کی ہے بس شانِ عظیم ، جانور بھی کریں جن کی تعظیم