Book Name:Shan e Iman e Siddique
مِسواک کی 70 رکعتوں سے افضل ہے۔ ( [1] ) ( 2 ) : مِسواک کا استعمال اپنے لئے لازم کر لو کیونکہ اِس میں مُنہ کی صفائی اور اللہ پاک کی رِضا کا سبب ہے۔ ( [2] )
اے عاشقانِ رسول ! * حُضُور نبیِ پاک صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ہررات کئی بار مسواک کرتے تھے ، ہر بار سوتے وقْت بھی اور بیدار ہوتے وقْت بھی * بغیر اچھی نیت کے مِسواک کرنے سے طَبْعی فوائد ( Physical Benefits ) تو حاصِل ہوں گے مگر ثواب نہیں ملے گا ، مثلاً وُضُو کے لئے مِسواک کرنا ہو تو یوں تین نیتیں کر لیجئے : رِضائے اِلہٰی ، سُنت کی ادائیگی اور ذِکرودُرُود کے لئے مُنہ کو پاکیزہ کرنے کی غرض سے مِسواک کروں گا * مشائخِ کرام فرماتے ہیں : جو شخص مِسواک کا عادی ہومرتے وقْت اسے کلمہ پڑھنا نصیب ہو گا * حضرت عبد اللہ ابن عباس رَضِیَ اللہُ عنہما سے روایت ہے کہ مِسواک میں 10 خوبیاں ( Qualities ) ہیں : مُنہ صاف کرتی ، مسوڑھے ( Gums ) مضبوط بناتی ہے ، نظر تیز کرتی ، بلغم ( Phlegm ) دُور کرتی ہے ، مُنہ کی بد بو ختم کرتی ہے ، سُنَّت کے موافق ہے ، مسواک کرنے والے سے فِرشتے خوش ہوتے ہیں ، مسواک کرنے سے رب راضی ہوتا ہے ، مسواک نیکی بڑھاتی اور معدہ ( Stomach ) دُرُست کرتی ہے * مِسواک سیدھے ہاتھ میں اس طرح لیجئےکہ چھوٹی اُنگلی اس کے نیچے اور بیچ کی تین اُنگلیاں اُوپراور انگوٹھا سرے پر ہو * مسواک جب نا قابلِ استعمال ہو جائے تو پھینک مت دیجئے کہ یہ سنت ادا کرنے کا آلہ ہے ، احتیاط سے کسی جگہ رکھ دیجئے یا دفن کر دیجئے یا پتھر وغیرہ وزن باندھ کر سمندر میں ڈبو دیجئے۔ ( [3] )