Book Name:Shan e Iman e Siddique
جواب کیا دیا ؟ آپ صَلَّی اللہُ عَلیہ وَآلہٖ و َسَلّم نے صدیق و فاروق کے ایمان کو بطورِ گواہ بیان کر دیا کہ جب میں رسولِ خدا ہو کر اس پر ایمان رکھتا ہوں ، ابوبکر صدیق ہو کرایمان رکھتے ہیں ، عمر رَضِیَ اللہُ عنہ فاروق ہو کر ایمان رکھتے ہیں تو یقیناًبات ایسی ہی ہے ، جیسی میں نے کہی ہے۔ علّامہ اِبْنِ حجر رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں : ( پیارے آقا ، مدینے والے مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلیہ وَآلہٖ و َسَلّم نے صحابۂ کرام علیہمُ الرّضوان کے تعجب کے جواب میں صِدِّیق اکبر اور فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہُ عنہما کے ایمان کو بطورِ شہادت ذِکْر کیا ، یہ اس وجہ سے کہ ) صِدِّیق و فاروق رَضِیَ اللہُ عنہما کا ایمان بہت کامِل اور یقین نہایت پختہ ہے۔ ( [1] )
پیارے اسلامی بھائیو ! حضرت صدیق اکبر رَضِیَ اللہُ عنہ کا ایمان کتنا مضبوط تھا ! اس تعلق سے بڑا مشہور واقعہ ہے ؛ غزوۂ تبوک کا موقع تھا ، دِین کی خِدْمت کے لئے مال کی ضرورت تھی ، سرکارِ عالی وقار ، مکی مدنی تاجدار صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے خِدْمتِ دِین کے لئے مال پیش کرنے کی ترغیب دِلائی ، صحابۂ کرام علیہمُ الرّضوان نے اپنی اپنی حیثیت کے مُطَابق راہِ خُدا میں مال پیش کیا اور مَاشَآءَ اللہ ! صِدِّیقِ اکبر رَضِیَ اللہُ عنہ تو پھر صِدِّیقِ اکبر ہیں۔ آپ گھر گئے ، گھر کا سارا ساز و سامان اُٹھایا اور لا کر بارگاہِ رسالت میں پیش کر دیا۔جب اللہ پاک کے آخری نبی ، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نےپوچھا : اے ابو بکر اَہْلِ خانہ ( Family ) کے لئے کیا چھوڑا ہے ؟ تو عرض کیا : یارسولَ اللہ ! گھر والوں کے لئے اللہ اور اس کا رسول ہی کافِی ہے۔ ( [2] )
پروانے کو چراغ تو بُلْبُل کو پھول بس صِدِّیق کے لئے ہے خُدا کا رسول بَس