Book Name:Ahl e Taqwa Ke 4 Osaf
ایک مرتبہ آپ کے ساتھیوں نے قافلہ لُوٹا اور مل بیٹھ کر مال تقسیم کرنے لگے ، قافلے میں سے ایک شخص نے پوچھا : تمہارا کوئی سردار نہیں ہے ؟ ڈاکو بولے : ہمارا سردار ہے ، وہ ابھی دریا کنارے نماز پڑھ رہا ہے۔ پوچھنے والے نے حیرت سے پوچھا : یہ تو نماز کا وقت نہیں ہے ؟ ڈاکو بولے : ہمارا سردار نوافل پڑھ رہا ہے۔ ( [1] )
اللہ اَکْبَر ! یہ نماز کے ساتھ ایسے لگاؤ اور محبّت ہی کی برکت تھی کہ حضرت فُضیل رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ پر ہِدایت کے دروازے کھل گئے اور آپ وِلایَت کے بلند مقام پر جا پہنچے۔ بہر حال ! اَہْلِ تقویٰ کا دوسرا وَصْف ہے : وہ نماز قائِم کرتے ہیں ، نماز کو اس کے ظاہری باطنی حقوق کے ساتھ پابندی سے ادا کرتے ہیں ، لہٰذا اگر ہم اپنے دِل کی زمین کو زرخیز بنا کر قرآنی ہدایات سے نفع اٹھانا چاہتے ہیں تو ہمیں چاہئے کہ نماز قائِم کریں یعنی نماز کے ظاہِری باطنی حقوق کا لحاظ رکھتے ہوئے ، پابندی کے ساتھ ادا کیا کریں۔
ہر عبادت سے بَرتَر عبادت نماز ساری دولت سے بڑھ کر ہے دولت نماز
قلبِ غمگیں کا سامانِ فَرحت نماز ہے مریضوں کو پیغامِ صِحَّت نماز
نارِ دوزخ سے بے شک بچائے گی یہ رب سے دلوائے گی تم کو جنَّت نماز
پیارے آقا کی آنکھوں کی ٹھنڈک ہے یہ قلبِ شاہِ مدینہ کی راحت نماز
بھائیو ! گر خُدا کی رِضا چاہئے آپ پڑھتے رہیں باجماعت نماز ( [2] )
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب ! صَلَّی اللہ عَلٰی مُحَمَّد