Book Name:Ahl e Taqwa Ke 4 Osaf
جن کے دِل کی زمین زرخیز ہے ، وہ جب قُرآنِ کریم کی آیات سُنتے ہیں تو ان میں اِیمان و یقین کے پُھول کھلتے ہیں ، نیکی ، روحانیت ، توبہ اور محبّتِ اِلٰہی کے پھل لگتے ہیں اور جن کے دِل کی زمین زرخیز نہیں بلکہ کُوڑے کاڈھیر ہے ، وہ جب قرآنی آیات سنتے ہیں تو ان سے بدبُو کے بھبکے اُٹھتے ہیں۔
غَرض قرآنِ کریم تو کِتَاب ِہدایت ہے ، سب اِنسانوں کے لئے ہدایت ہے مگر اس ہدایت کو قبول کرنے کے لئے دِل کی زمین کا زرخیز ہونا بھی ضروری ہے۔ وہ کون خوش نصیب ہیں جن کے دِل زرخیز ہیں ؟ کون ہیں جو قرآنی ہدایت کوقبول کر کے کامیابی پاتے ہیں ؟ یا یُوں کہہ لیجئے کہ اس کتاب ِہدایت سے ہدایت لینے کے لئے ہم اپنے دِل کو زرخیز کیسے بنا سکتے ہیں ؟ اس تعلّق سے سُورَۂ بَقَرَہ کی 4آیات ( آیت : 2 ، 3 ، 4 اور 5 ) میں ہدایت قبول کرنے والوں کے 4 اَوْصاف اور ان کے فضائِل بیان ہوئے ہیں۔
آئیے ! ان پاکیزہ اَوْصاف کا بیان سُنتے ہیں اور اس جذبے اور نیّت کے ساتھ سُنتے ہیں کہ ہم بھی یہ 4 اَوْصاف اپنائیں گے تاکہ ہمارے دِل کی زمین زرخیز ہو ، ہمیں بھی صحیح معنوں میں ہدایت نصیب ہوجائے اور ہم بھی دُنیا و آخرت میں کامیاب ہو جائیں۔ اٰمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ۔
اَہْلِ تقویٰ ہدایت قبول کرتے ہیں
اللہ پاک نے فرمایا :
هُدًى لِّلْمُتَّقِیْنَۙ ( پارہ : 1 ، سورۂ بقرہ : 2 )
ترجَمہ کنزُ العرفان : ڈرنے والوں کے لئے ہدایت ہے۔
اس سے پہلے قرآنِ کریم کا ایک وَصْف بیان ہوا کہ قرآنِ کریم لَارَیْب کتاب ہے ، اس میں کسی قسم کے شک و شُبہ کی گنجائش نہیں۔ یہ قرآنِ کریم کادُوسرا وَصْف ہے کہ