Book Name:Ahl e Taqwa Ke 4 Osaf
ہے ، یہ بیماری کو ختم بھی کرتی ہے اور اس کے ساتھ ساتھ آیندہ بیماری کو قریب آنے سے بھی روکتی ہے ، نماز بھی ایسی ہی ہے ، نماز ہمارے اندر سے باطنی بیماریوں کو ختم بھی کرتی ہے اور اس کے ساتھ ساتھ آیندہ گُنَاہوں اور بیماریوں کو ہمارے قریب آنے سے بھی روکتی ہے۔ اللہ پاک قرآنِ کریم میں فرماتا ہے :
اِنَّ الصَّلٰوةَ تَنْهٰى عَنِ الْفَحْشَآءِ وَ الْمُنْكَرِؕ- ( پارہ : 21 ، سورۂ عنکبعوت : 45 )
ترجَمہ کنزُ العرفان : بیشک نماز بے حیائی اور بری بات سے روکتی ہے ۔
یہ نماز کی اَہَم ترین خصوصیت ہے۔ نماز کی 6 شرائط ، 7 فرائض ، 30 واجبات اور تقریباً 96 سنتیں ہیں ، اس کے عِلاوہ بہت سارے باطنی آداب بھی ہیں ، اگر ہم ان تمام باتوں کا لحاظ رکھ کر اچھے طریقے سے نماز پڑھیں تو نماز ہمارے کردار کو سدھارتی بھی ہے اور اس کے ساتھ ساتھ ہمیں آیندہ منفی باتوں ، منفی سوچوں اور منفی عادتوں سے بچا بھی لیتی ہے۔
ایک مرتبہ ایک صحابی رَضِیَ اللہ عنہ بارگاہِ رسالت میں حاضِر ہوئے ، عَرض کیا : یارسُولَ اللہ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ! فُلاں شخص نماز بھی پڑھتا ہے اور چوری بھی کرتا ہے۔ آخری نبی ، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا : اسے چھوڑ دو ! اس کی نماز اسے چوری سے روک لے گی۔ ( [1] )
حضرت فُضیل بن عیاض رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ بہت بڑے ولیُ اللہ ہیں ، تَوبہ سے پہلے آپ بہت بڑے ڈاکو تھے ، پِھر آپ نے توبہ کی اور وِلایَت کے بلند مَقام تک پہنچے۔ آپ کو توبہ کی تَوْفِیق کیوں