Book Name:Ahl e Taqwa Ke 4 Osaf
جاتے ؟ اس سوال پر ابوحارثہ نے اسلام قبول نہ کرنے کی وجہ بیان کی ، بولا : شاہانِ رُوْم ہمیں انعامات سے نوازتے ہیں ، سونا چاندی ہمارے قدموں میں ڈھیر کرتے ہیں ، ہمیں اعلیٰ عہدے دیتے ہیں ، یہ شاہانِ رُوْم مُحَمَّد صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کو نبی ماننے کے لئے تیار نہیں ، اگر ہم نے کلمہ پڑھ لیا تو ہمارا یہ سارا اِعْزاز ، یہ سب مال و دولت ہم سے واپس لے لیا جائے گا۔ لہٰذا ہم مُحَمَّد صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی پیروی اختیار نہیں کر سکتے۔ ( [1] )
اللہ ! اللہ ! یہ ہے حِرْص و ہَوَس کا نقصان... ! ! معلوم ہوا؛ حِرْص ، ہَوَس ، مال و دولت اور منصب کی محبّت بعض دفعہ اِنْسان کو قبولِ ہدایت سے محروم کر دیتی ہے۔
پیارے اسلامی بھائیو ! حِرْص و ہَوَس اور محبّتِ مال ایسی خطرناک باطنی بیماری ہے کہ اس کے سبب اچھا خاصا راہِ ہدایت پر چلتا ہوا آدمی بھی بھٹک جاتا ہے۔ بَلْعَمْ بن باعُورا کی ہی مثال دیکھ لیجئے ! یہ اپنے دَور کا بہت بڑا عالِم تھا ، نیک ، پرہیز گار تھا ، مستجابُ الدَّعوات بھی تھا یعنی اس کی دُعائیں پُوری ہوتی تھیں ، اللہ پاک نے اسے بہت بلند مَقام عطا فرمایا تھا مگر افسوس ! محبّتِ مال نے اسے تباہ و برباد کر کے رکھ دیا۔ قومِ عمالقہ نے اسے کہا : حضرت موسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام کے خِلاف دُعا کرو ! بَلْعَمْ بن باعُورا نے اِنکار کیا۔ انہوں نے بار بار کہا ، آخر قومِ عَمالقہ نے اسے بہت سارے مال کی پیشکش کی۔ بَلْعَمْ بن باعُوراء کے دِل میں حِرْص آئی ، اس نے لالچ کیا اور مال کی محبّت میں آ کر اللہ پاک کے نبی حضرت موسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام کے خِلاف دُعا کرنے کی ناپاک جسارت کی۔ اس گستاخی کی اسے یہ سزا ملی کہ یہ کافِر ہو کر نہایت ذِلَّت کی موت مر گیا۔