Sahaba Ke Iman Farooz Aqaid

Book Name:Sahaba Ke Iman Farooz Aqaid

آئے ، حضرت جابِر رَضِیَ اللہ عنہ نے کھجوروں کی تقسیم شروع کی ، بظاہِر کھجوریں کم تھیں ، قرض زیادہ تھا مگر باعِثِ برکت نبی ، رسولِ ہاشمی  صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی دُعاکی برکت سے انہی تھوڑی سی کھجوروں سے سارا قرض ادا ہو گیا بلکہ کافی کھجوریں باقی بھی بچ گئیں۔ ( [1] )

قسمت میں لاکھ پیچ ہوں ، سو بل ، ہزار کج                      یہ ساری گتھی اِک تری سیدھی نظر کی ہے

وضاحت : قسمت میں اگرچہ مشکلات ، پریشانیاں ، مصیبتیں ہوں مگر اے پیارے محبوب ! اے میرے مشکل کُشَا صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ! آپ کی ایک نظرِ عِنَایت سے سب مسائِل حل ہو جاتے ہیں۔

قرض کی ادائیگی کے بعد  حضرت جابِر  رَضِیَ اللہ عنہم سجدِ نبوی شریف میں حاضِر ہوئے ، نمازِمغرب وہیں ادا کی۔اب یہاں دیکھئے ! صحابۂ کرام  علیہم ُالرِّضْوَان  کا اِیْمان اور رسولِ اکرم  صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم پر یقین کتنا پختہ تھا ، بخاری شریف کے الفاظ ہیں ، حضرت جابِر رَضِیَ اللہ عنہ نے جب یہ ماجرا حضرت ابوبکر صِدِّیق اور فاروقِ اعظم  رَضِیَ اللہ عنہما کو بتایا تو ان دونوں حضرات نے بہت ایمان افروز جواب دیا ، فرمایا : اے جابِر ! جب رسولِ اکرم ،  نورِ مُجَسَّم  صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم  تشریف لے کر گئے تھے تو ہمیں اسی وقت پتا چل گیاتھا کہ اب جابِر کا سارے کا سارا قرض   اُتر جائے گا۔ ( [2] )

اللہ اَکْبَر ! یہ ہے اِیْمانِ صحابہ... ! !  ابھی معجزے کا ظہور ہوا نہیں ہے ، بس آپ  صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم  اپنے پیارے صحابی رَضِیَ اللہ عنہ کی مشکل کے حل کے لئے تشریف لے گئے ہیں ،  حضرت ابوبکر و عمر  رَضِیَ اللہ عنہما کو  اتنا پختہ یقین تھا کہ جان گئے؛ اب حُضُور  صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم   


 

 



[1]...بخاری ، کتاب الصلح ، باب الصلح بین الغرماء…الخ ، صفحہ : 699 ، حدیث : 2709۔

[2]...بخاری ، کتاب الصلح ، باب الصلح بین الغرماء…الخ ، صفحہ : 699 ، حدیث : 2709۔