Book Name:Hajj e Wida Ke Iman Afroz Waqiaat
سُبْحٰنَ اللہ ! کیا شان ہے انبیائے کرام علیہمُ السَّلام کی... ! ! مشہور مفسر قرآن ، حکیم الاُمَّت مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃُ اللہ عَلَیْہ فرماتے ہیں : چُونکہ یہ حج حُضور سَیِّدُ الْاَنبیا صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کا آخری حج مبارک تھا ، اس لئے انبیائے کرام علیہمُ السَّلام بَرَکت حاصِل کرنے کے لئے اس میں شریک ہوئے اور حُضُورِ اَنْور صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے انہیں خُود اپنی آنکھوں سے دیکھا۔ ( [1] )
الحمد للہ ! اس سے معلوم ہوا؛ انبیائے کرام علیہمُ السَّلام اپنے مَزارات میں زِندہ ہیں ، جہاں چاہتے ہیں سَیْر فرماتے یعنی آتے جاتے ہیں اور یہ بھی مَعْلُوم ہو گیا کہ اللہ پاک نے انبیائے کرام علیہمُ السَّلام کو غیب کا عِلْم عطا فرمایا ہے ، یہ اپنے اپنے مزارات میں ، دوسری دُنیا یعنی عالَمِ برزخ میں تشریف فرما رہتے ہیں اور انہیں وہیں پر خبر ہو جاتی ہے کہ اس وقت دُنیا میں کہاں ، کیا ہو رہا ہے۔ دیکھئے ! مِعْراج کے دُولہا ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم جب مِعْراج کے لئے تشریف لے کر گئے ، انبیائے کرام علیہمُ السَّلام آپ کی اِقْتدا میں نماز پڑھنے کے لئے پہلے ہی مسجِدِ اَقْصیٰ میں پہنچ گئے اور اب جب آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم حج کے لئے تشریف لے جا رہے تھے ، انبیائے کرام علیہمُ السَّلام کو اس کی بھی خبر ہو گئی ، انہیں یہ بھی معلوم ہو گیا کہ یہ سرکارِ عالی وقار ، مکی مدنی تاجدار صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کا ظاہِری زِندگی مبارَک میں آخری حج ہے ، لہٰذا آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کے ساتھ حج کی سَعَادت پانے کے لئے بھی تشریف لے آئے۔
سُبْحٰنَ اللہ ! سیدی اَعْلیٰ حضرت رحمۃُ اللہ عَلَیْہ نے کتنی پیاری بات لکھی ہے :
انبیا کو بھی اَجَل آنی ہے مگر ایسی کہ فقط آنی ہے
پِھر اسی آن کے بعد اُن کی حیات مثلِ سابِق وہی جسمانی ہے ( [2] )