Book Name:Hajj e Wida Ke Iman Afroz Waqiaat
پیارے اسلامی بھائیو ! 14 ذو الحجۃ الحرام کو یومِ ابوعطار منایا جاتا ہے۔ آئیے ! حصولِ برکت کے لئے دورِ حاضر کی عظیم علمی اور روحانی شخصیت ، شیخِ طریقت ، امیرِ اہلِ سُنّت حضرت علامہ مولانا ابو بلال محمد الیاس عَطّار ، قادری دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ کے والدِ محترم کا کچھ ذکر خیر سننے کی سَعادت حاصل کرتے ہیں۔
امیرِ اہل سنت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ کے والدِ محترم
امیرِ اَہلِ سنّت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ کے والد حاجی عبدالرَحمن قادِری رحمۃُ اللہ عَلَیْہ شریعت پر عمل کرنے والے پرہیز گارآدمی تھے۔ اکثر نگاہیں نیچی رکھ کر چلا کرتے تھے ، انہیں بہت سی احادیث زبانی یاد تھیں۔ دنیاوی مال ودولت جمع کرنے کا لالچ نہیں تھا۔آپ سلسلۂ عالیہ قادِریہ میں بیعت تھے۔ ( [1] )
1979ء میں جب شَیخِ طریقت ، امیرِاَہلسنّت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ کولمبو ( Colombo ) تشریف لے گئے تو وہاں کے لوگوں کو والدِصاحِب سے بَہُت متأثر ( Impress ) پایاکیونکہ انہوں نے وہاں کی عالیشان حنفی میمن مسجد کے انتظامات سنبھالے تھے اور اس مسجد کی کافی خدمت بھی کی تھی۔کولمبو میں قیام کے دوران امیرِ اَہلسنّت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ کے خالو نے دورانِ گفتگو آپ کو بتایا کہ میں نے خود اپنی آنکھوں سے دیکھا ہے کہ جب کبھی چار پائی پر بیٹھ کر آپ کے والِد صاحِب رحمۃُ اللہ عَلَیْہ قصیدۂ غوثیہ پڑھتے تو ان کی چار پائی زمین سے بلند ہو جاتی تھی۔ ( [2] )