Hajj e Wida Ke Iman Afroz Waqiaat

Book Name:Hajj e Wida Ke Iman Afroz Waqiaat

اے عاشقانِ رسول ! ہر کام سے پہلے اچھی اچھی نیتیں کرنے کی عادَت بنائیے  کہ اچھی نیت بندے کو جنَّت میں داخِل کروا  دیتی ہے۔ بیان سننے سے پہلے بھی اچھی اچھی نیتیں کر لیجئے ! مثلاًنیت کیجئے ! * عِلْمِ دِین سیکھنے کے لئے پورا بیان سُنوں گا * بااَدب بیٹھوں گا * اپنی اِصْلاح کے لئے بیان سُنوں گا * جو سُنوں گا دوسروں تک پہنچانے کی کوشش کروں گا۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب !                                                صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

 حاجیوں کے لئے مغفرت کی بشارت

حَجَّۃُ الوِدَاع  ( یعنی پیارے آقا ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے ظاہِری زندگی مبارَک میں جو سب سے آخری حج ادا فرمایا ، اس حج )  کا موقع تھا ، باعِثِ رَحْمت ، مالِکِ جنّت صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم میدانِ عرفات میں تشریف فرما تھے ، صحابئ رسول حضرت عبّاس بن مِرْداس رَضِیَ اللہ عنہ فرماتے ہیں : اللہ پاک کے آخری نبی ، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے رات کے وقت دُعا مانگی  ( یہ دُعا کس کے لئے تھی اور کیا تھی ؟ فرماتے ہیں : )  لِاُمَّتِہٖ بِالْمَغْفِرَۃِ وَ الرَّحْمَۃِ یعنی اس دُعائے مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کا عنوان آپ کی پیاری اُمَّت تھی اور آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم اللہ پاک سے اُمَّت کی بخشش اور رحمت کا سُوال کر رہے تھے۔ ( [1] )   

ایک روایت میں ہے : فَاَکْثَرَ الدُّعَاءَ ( [2] )  یعنی رسولِ رحمت ، شفیعِ اُمّت صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے صِرْف ایک بار دُعا نہ کی بلکہ بار بار کثرت سے ایک ہی دُعا کرتے رہے : مولیٰ ! میری اُمّت کو بخش دے ، اے رَبِّ کریم ! میرے اُمَّت پر رحمتیں نازِل فرما۔


 

 



[1]...ابنِ ماجہ ، کتاب المناسک ، باب الدعاء بعرفۃ ، صفحہ : 489 ، حدیث : 3013  ۔

[2]...شُعَبُ الایمان ، باب فی حشر …الخ ، فصل فی القصاص من المظالم ، جلد : 1 ، صفحہ : 304 ، حدیث : 346۔