Book Name:Ummat e Muslima Akhri Ummat Kyon
تا کہ ہم دیکھیں کہ تم کیسے کام کرتے ہو ؟
یعنی اے اُمَّتِ مسلمہ ! پہلے کئی اُمّتیں گزریں ، اُن کی طرف رسول بھیجے گئے ، اُن کے لئے اَحْکامات واضِح کھول کر بیان کر دئیے گئے مگر انہوں نے اپنی جانوں پر ظُلْم کیا ، نافرمانیاں کیں ، ہم نے انہیں ہلاک کر دیا ، پِھر تمہیں زمین میں خلیفہ بنایا گیا تاکہ دیکھیں کہ تم اُن اُمّتوں جیسے ہی عَمَل کرتے ہو یا اللہ پاک کی فرمانبرداری کرتے ہو۔
اللہ اَکْبَر ! یہ ہے اس اُمَّت کو آخری اُمَّت بنانے کی ایک حکمت... ! ! عُلَما فرماتے ہیں : پچھلی اُمّتوں میں لوگ کیسے کیسے گُنَاہ کرتے تھے ، کس طرح دُنیا کو آخرت پر ترجیح دیتے تھے ، کیسی کیسی سرکشیاں کیا کرتے تھے ، کیسے اللہ پاک نے انہیں مہلت دی ، انہیں لمبی لمبی زندگیاں دیں ، پھر جب وہ اپنی نافرمانیوں پر پکّے ہو گئے تو اللہ پاک نے کیسے ان پر عذاب نازِل فرمائے ، کسی کو آندھی کے ذریعے ہلاک کر دیا ، کسی قوم پر پتھر برسائے گئے ، کسی قوم پر شدید زلزلے کا عذاب آیا ، ان کی طاقت ، اُن کی قُوَّت ، ان کے اُونچے اُونچے مکانات ، اُن کا عِلْم ، ان کی مہارتیں کچھ بھی انہیں اللہ پاک کے عذاب سے بچا نہ سکا۔
یہ سب کچھ ہونے کے بعد آخر میں اللہ پاک نے اس اُمّتِ مسلمہ کو بھیجا ، قرآنِ مجید میں پچھلی اُمّتوں کے حالات کھول کر بیان کر دئیے تاکہ یہ اُمَّت عبرت حاصِل کرے ، جو پہلے کے نافرمانوں نے کیا ، وہ کام یہ اُمَّت نہ کرے ، اُن کے رستےپر نہ چلے بلکہ پہلے کے نیک لوگوں نے جو کام کئے ، اُن پر جو جو انعام ہوئے ، یہ اُمَّت ان میں غور کر کے نیکی کا رستہ اپنائے۔ ( [1] ) اللہ پاک ارشاد فرماتا ہے :
اَوَ لَمْ یَسِیْرُوْا فِی الْاَرْضِ فَیَنْظُرُوْا كَیْفَ كَانَ عَاقِبَةُ الَّذِیْنَ كَانُوْا مِنْ قَبْلِهِمْؕ-كَانُوْا هُمْ اَشَدَّ مِنْهُمْ قُوَّةً وَّ اٰثَارًا فِی الْاَرْضِ فَاَخَذَهُمُ اللّٰهُ بِذُنُوْبِهِمْؕ -وَ مَا كَانَ لَهُمْ مِّنَ اللّٰهِ مِنْ وَّاقٍ(۲۱) ( پارہ : 24 ، المؤمن : 21 )
ترجَمہ کنز العرفان : تو کیا انہوں نے زمین میں سفر
[1]... حسن التنبہ لما ورد فی التشبہ،باب بیان الحکم الظاہرۃ فی تاخیر ہذہ الامۃ،جلد:1 ،صفحہ:108 مفصلًا۔