Book Name:Ummat e Muslima Akhri Ummat Kyon
ہیں ، ) انہوں نے ( تیرا ) پیغام پہنچایا تھا۔ ( [1] )
ایک روایت میں ہے : سرکارِ عالی وقار ، مکی مدنی تاجدار صلّی اللہ ُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا : روزِ قیامت جس نبی عَلَیْہِ السَّلام کی اُمَّت بھی انہیں جھٹلائے گی ( یعنی کہے گی کہ مولیٰ ! انہوں نے تیرا پیغام نہیں پہنچایا ) ، ہم ان کے حق میں گواہی دیں گے۔ ( [2] )
اُمَّتِ مسلمہ دُنیا میں بھی گواہ ہے
حضرت انس بن مالِک رَضِیَ اللہ عنہ سے روایت ہے : ایک مرتبہ ایک جنازہ گزرا ، صحابۂ کرام علیہمُ الرّضوان نےمرنے والے کی تعریف کی ، اس پر پیارے آقا ، مکی مدنی مصطفےٰ صلّی اللہ ُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا : وَجَبَت اس کے لئے واجِب ہو گئی۔ پِھر ایک دوسرا جنازہ گزرا ، اس کے متعلق صحابۂ کرام علیہمُ الرّضوان کے تاَثُّرات اچھے نہیں تھے ، اس پر آپ صلّی اللہ ُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا : وَجَبَت اس کے لئے بھی واجِب ہو گئی۔ پِھر فرمایا : جس میّت کے حق میں تم بھلائی کی گواہی دو ، اس کے لئے جنّت واجِب ہے اور جن کے حق میں تم برائی کی گواہی دو اس کے لئے جہنّم واجِب ہے ، اَنْتُمْ شُہَدَاءُ اللہ فِی الْاَرْضِ تم زمین میں اللہ پاک کے گواہ ہو۔ ( [3] )
پیارے اسلامی بھائیو ! اللہ اکبر ! This is our value یہ ہے ہماری قدر ، ہماری اہمیت... ! ! یہ اُمَّت روزِ قیامت انبیائے کرام علیہمُ السّلام کے حق میں گواہی دے گی ، دُنیا میں یہ اُمَّت جس کے حق میں اچھائی کی گواہی دے دے اس کے لئے جنّت واجِب کر دی جاتی ہے۔ یہ کتنی اہمیت کی بات ہے... ! ! اب ہم ذرا غور کریں ! کیا ہم اس لائق ہیں ؟ یہ منصب جو اُمَّت