Ummat e Muslima Akhri Ummat Kyon

Book Name:Ummat e Muslima Akhri Ummat Kyon

ہمارا حالِ بےحال

یہ تو پاکستان کے اچھے پہلو تھے ، مزید کامیابی کے لئے ، ترقی کے لئے ہمیں اپنے کمزور پہلوؤں کو بھی دیکھنے کی ضرورت ہے۔ عُلَمائے کرام ، اَوْلیائے کرام نے اس پاک سرزمین پر جو خِدْمات انجام دیں ، ان کا  تو جواب ہی کوئی نہیں ہے ، اللہ کریم انہیں ان خِدْمات کا ڈھیروں ڈھیر اجر عطا فرمائے ، ان پر کروڑوں سلام ہوں ، دِن رات رحمتوں کی برسات ہو۔

 مگر ہم اپنے متعلق بھی تو غور کریں ، ہمیں اس خطۂ زمین پر آئے ہوئے 76 سال ہونے والے ہیں ، ہم میں اَکثر وہ ہیں ، جن کی پیدائش ہی اسی ملک میں ہوئی ، کوئی یہاں 20 سال گزار چکا ہے ، کسی نے 30 ، کسی نے 40 ، 50 سال یہاں گزار لئے ، ہم غور کریں ! ہمارے یہاں ہونے سے کیا تبدیلی آئی ؟ میں خُود کتنے نیک کام کرتا ہوں ، کتنا گُنَاہوں سے بچتا ہوں ، پِھر یہ بھی سوچیں کہ میرے ذریعے سے کتنوں کی اِصْلاح ہوئی ، مُعَاشرہ کتنا بہتری کی طرف گیا ہے ؟

الحمدللہ ! ہمارے مُلْکِ عزیز میں لاکھوں لاکھ عاشقانِ رسول ایسے ہیں ، جو نیکیاں کرتے بھی ہیں ، نیکی کرنے کا حکم بھی دیتے ہیں ، بُرائیوں سے بچتے بھی ہیں اور دوسروں کو بُرائیوں سے بچانے کی کوشش بھی کرتے ہیں مگر اَفْسوس ! بہت سارے وہ ہیں ، جن کا انداز ایسا نہیں ہے۔ بلکہ اگر مجموعی طَور پر دیکھا جائے تو آج مسلمان اَخْلاقی طَور پر تنزلی کا شِکار ہیں۔ پہلے کے مسلمان قید خانے میں بھی ہوتے تو انہیں دیکھ کر غیر مسلم کلمہ پڑھ کر مسلمان ہو جایا کرتے تھے مگر آہ ! آج آزاد مسلمانوں کو دیکھ کر بھی دوسرے مُتَاَثِّر نہیں ہوتے ، افسوس ! آج ہمارا حال بےحال ہے۔ صُورتِ حال کچھ ایسی ہو چکی ہے کہ

وضع میں تم ہو نصاریٰ تو تمدن میں ہنود                                         یہ مسلماں ہیں جنہیں دیکھ کے شرمائیں یہود