Book Name:Nafl Rozun Key Fazail

رمضان المبارک کے فرض ہیں، نمازیں دِن میں پانچ ہی فرض ہیں لیکن کیا ہمیں اپنے رَبّ کا شکر گزار بندہ نہیں بننا چاہئے...؟ بالکل بننا چاہئے،اس لئے جتنی ہو سکے نفل عبادات کی بھی عادَت بنا لینی چاہئے۔

قربِ اِلٰہی پانے کا طریقہ

بخاری شریف میں حدیثِ قدسی ہے، اللہ پاک فرماتا ہے: بندہ نفل عِبَادت کے ذریعے میراقُرْب حاصِل کرتا رہتا ہے، کرتا رہتا ہے یہاں تک کہ میں اسے اپنا محبوب بنا لیتا ہوں،  * جب میں اسے اپنا محبوب بنا لیتا ہوں تو اس کے کان بن جاتا ہوں، جن سے وہ سُنتا ہے  * اس کی آنکھیں بن جاتاہوں جن سے وہ دیکھتا ہے  * اس کے ہاتھ بن جاتا ہوں، جن سے وہ پکڑتا ہے  * اس کے پاؤں بن جاتا ہوں، جن سے وہ چلتا ہے، (پِھر اس بندے کا یہ مقام ہو جاتا ہے کہ)  * اگر وہ مجھ سے سُوال کرے تومیں اسے عطا کرتا ہوں  * اگر وہ مجھ سے پناہ چاہے تو میں اسے پناہ دیتا ہوں۔([1])

اس حدیثِ پاک کی ایک تشریح یہ ہے کہ جب بندہ نوافل کے ذریعے اللہ پاک کا قرب پا لیتا ہے، اللہ پاک کا پیارا بندہ بن جاتا ہے تو اس پر اللہ پاک کی خاص عنایات ہوتی ہیں، جس کی برکت سے بندے کے ہاتھ، پاؤں، آنکھیں وغیرہ گُنَاہوں سے محفوظ ہو جاتے ہیں اور اسے زیادہ سے زیادہ نیک اَعْمال کی توفیق عطا کی جاتی ہے۔([2])

سُبْحٰنَ اللہ! پیارے اسلامی بھائیو! غور فرمائیے!نفل عِبَادت کی کیسی برکات ہیں، اللہ پاک کے ہاں سب سے پسندیدہ عِبَادات فرائِض و واجبات ہیں، جب بندہ فرائِض و واجبات


 

 



[1]... بخاری، کتاب الرقاق، باب التواضع، صفحہ:1597، حدیث:6502۔

[2]... فتح الباری، کتاب الرقاق، باب التواضع، جلد:11، صفحہ:418، تحت الحدیث:6502 خلاصۃً۔