Book Name:Nafl Rozun Key Fazail

روزہ داروں کے لئے خوشخبری

پیارے اسلامی بھائیو! یہ جو آیتِ کریمہ ہے:

كُلُوْا وَ اشْرَبُوْا هَنِیْٓــٴًـۢا بِمَاۤ اَسْلَفْتُمْ فِی الْاَیَّامِ الْخَالِیَةِ(۲۴) (پارہ:29، الحاقۃ:24)

ترجمہ کنزُ العِرفان: گزرے ہوئے دنوں میں جو تم نے آگے بھیجا اس کے بدلے میں خوشگواری کے ساتھ کھاؤ اور پیو۔

صحابئ رسول، سلطانُ المفسرین حضرت عبد اللہ بن عبّاس رَضِیَ اللہُ عنہما فرماتے ہیں: یہ آیتِ کریمہ روزہ داروں کے حق میں نازِل ہوئی۔ یعنی وہ لوگ جو دُنیا میں کثرت سے روزے رکھتے ہیں، انہیں روزِ قیامت کہا جائے گا: تم نے دُنیا میں اللہ پاک کی رضا کی خاطِر جو بھوک پیاس برداشت کی، روزے رکھے، آج اس بھوک پیاس کے بدلے میں خوب سَیْر ہو کر،خوشی خوشی جنّت کی نعمتیں کھاؤ! اور پیو...!! ([1])

حضرت یوسُف بن یعقوب خِیفی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں: ہمیں خبر پہنچی ہے کہ روزِ قیامت اللہ پاک فرمائے گا: اے میرے ولیو...!! دُنیا میں ایک لمبا عرصہ میں تمہیں دیکھتا رہا  * تمہارے ہونٹ پیاس کے سبب سوکھ گئے تھے  * تمہاری آنکھیں اندر کو دھنس گئی تھیں  * تمہارے پیٹ بھوک کے سبب پیٹھ کو لگ گئے تھے، پس اس سب مشقت (یعنی روزوں کی کثرت) کے بدلے آج تم نعمتوں میں ہو، خُوب کھاؤ! خُوب پیو! بدلہ تمہارے ان گزرے دِنوں کا۔([2])


 

 



[1]...تفسیر نسفی، پارہ:29، سورۂ الحاقۃ، زیر آیت:24، جلد:3، صفحہ:531۔

[2]... موسوعہ ابن ابی الدنیا، کتاب ا لجوع، جلد:4، صفحہ:85، رقم:38۔