Book Name:Nafl Rozun Key Fazail

عبادت میں، ریاضت میں، تلاوت میں لگا دے دل

رجب کا واسِطہ دیتا ہوں فرما دے کرم مولیٰ

بَراءَت دے عذابِ قبر سے نارِ جہنَّم سے

مہِ شعبان کے صدقے میں کر فضل و کرم مولیٰ

میں رحمت، مغفِرت، دوزخ سے آزادی کا سائل ہوں

مہِ رمضان  کے صدقے میں  فرما  دے کرم مولیٰ([1])

آیتِ کریمہ کی مختصر وضاحت

پیارے اسلامی بھائیو! ہم نے ابتدا میں پارہ:29، سُورۃُ الْحَآقَۃ کی آیت:24 سننے کی سَعَادت حاصِل کی، اس آیتِ کریمہ اور اس سے پیچھے کی چند آیات میں ایک نیک شخص اور روزِ قیامت اس کے حساب کا منظر بیان کیا گیا ہے۔ مُفَسِّرِیْنِ کِرَام فرماتے ہیں: یہ آیتِ کریمہ حضرت ابو سلمہ عبد اللہ بن عبدُالْاَسد مَخْزُومی رَضِیَ اللہُ عنہ کے حق میں نازِل ہوئی ہے۔

بعض عُلَمائے کرام رحمۃُ اللہِ علیہم نے فرمایا: کہ ان آیات سے ہر وہ شخص مراد ہے جو نیکی اور بھلائی کا پیشوا ہو، لوگ نیک کاموں میں اس کی پیروی کرتے ہوں۔ مکمل منظر نامہ یُوں ہے کہ وہ شخص جو دُنیا میں نیکیوں کا پیشوا ہے،لوگ نیک کاموں میں اس کی پیروی کرتے ہیں، روزِ قیامت ایسے شخص کو اس کے اپنے اور اس کے والِد کے نام سے پُکارا جائے گا۔ وہ شخص آگے بڑھے گا، سب لوگ جو دُنیا میں اس کی پیروی کیا کرتے تھے، وہ اس کے حساب کا یہ منظر دیکھ رہے ہوں گے، اب اس شخص کو سفید چمکدار اعمال نامہ دیا جائے گا، اعمال نامے کے پچھلی طرف اس شخص کی خطائیں لکھی ہوں گی اور اُوپری طرف اس کے


 

 



[1]... وسائلِ بخشش، صفحہ:98 بتقدم وتاخر۔