Book Name:Nafl Rozun Key Fazail

پُورے کر کے، اس کے ساتھ ساتھ نفل عِبَادات کی بھی عادت بناتا ہے تو اس کو اللہ پاک کا خصوصی قرب عطا کیا جاتا ہے اور بندہ اللہ پاک کا پیارا بن جاتا ہے۔اس لئے ہمیں نفل عِبَادات کا ذہن بنانا چاہئے پانچوں کی پانچ فرض نمازیں مسجد میں باجماعت ادا کریں، اس کے ساتھ ساتھ کچھ نہ کچھ نوافِل کی بھی عادَت بنائیں  * اللہ پاک توفیق عطا فرمائے تو تہجد پڑھیں  * اشراق و چاشت کے نفل پڑھیں  * مغرب کے بعد اَوَّابین کے نوافل ادا کریں  * رات کی نماز پڑھیں، اسی طرح رمضان المبارک کے فرض روزے تو رکھنے ہی رکھنے ہیں، اس کے ساتھ ساتھ کچھ نہ کچھ نفل روزے رکھنے کی بھی کوشش فرمائیں، اسی طرح دیگر عِبادات ہیں، ان میں بھی فرائِض بھی پُورے کریں اور ساتھ ہی ساتھ نفل عبَادت کی بھی کوشش ضرور کریں۔

فرائِض کی کمی پُوری کی جائے گی

ترمذی شریف کی حدیثِ پاک ہے، رسولِ اکرم، نورِ مُجَسَّم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا: روزِ قیامت بندے کے اَعْمال میں سے سب سے پہلے جس کا حساب لیا جائے گا، وہ اس کی نماز ہے۔ اگر نماز درست ہوئی تو بندہ نجات پا جائے گا اور اگر نماز ہی میں کمی ہوئی تو بندہ خائِب و خاسِر (یعنی نقصان اُٹھانے والا ہو جائے گا)۔ پِھراگر اس کے فرائِض میں کچھ کمی ہوئی تو اللہ پاک فرمائے گا: دیکھو! میرے بندے نے نفل عِبَادت کی ہے؟ اگر اس کے پاس نفل عِبَادت ہوئی تواس کے ذریعے فرائِض کی کمی کو پُورا کر دیا جائے گا۔ اسی طرح تمام اَعْمال کا حساب لیا جائے گا۔([1])


 

 



[1]... ترمذی، ابواب السہو، باب ما جاء ان اول ما یحاسب...الخ، صفحہ:126، حدیث:413۔