Book Name:Nafl Rozun Key Fazail

جو مانگے گا عطا کیا جائے گا

عارِفْ بِاللہ شیخ ضیاءُ الدِّین دَیْرِیْنی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں: روایات میں ہے کہ  * جس نے رجب کے 7 روزے رکھے، اس کے لئے جہنّم کے دروازے بند کر دئیے جاتے ہیں  * جس نے رجب شریف کے 10 روزے رکھے، وہ اللہ پاک سے جو مانگتا ہے اللہ پاک اسے عطا فرماتا ہے  * اور بےشک جنّت میں ایک محل ہے، اس محل کے سامنے دُنیا ایک پرندے کے گھونسلے کی طرح ہے، اس محل میں صِرْف وہ داخِل ہو گا جس نے رَجب میں روزے رکھے ہوں گے۔([1])

عبادت میں، ریاضت میں، تلاوت میں لگا دے دِل

رجب  کا  واسطہ  دیتا  ہوں  فرما  دے  کرم مولیٰ([2])

ایک جنتی نہر کا نام : رجب ہے

جنّتی صحابی حضرت انس بن مالِک رَضِیَ اللہُ عنہ سے روایت ہے، اللہ پاک کے آخری نبی، مکی مَدَنی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا: جنّت میں ایک نہر ہے، جسے رَجَب کہا جاتا ہے، اس نہر کا پانی دودھ سے زیادہ سفید اور شہد سے زیادہ میٹھا ہے، جو کوئی رَجَب شریف کا ایک روزہ رکھے، اللہ پاک اسے اس نہر سے سیراب کرے گا۔([3])

رجب کا روزہ گناہوں کا کفارہ ہے

سُلطانُ الْمُفَسِّرِین، حضرت عبد اللہ بن عبَّاس رضی اللہُ عنہما سے روایت ہے، بےچین


 

 



[1]...طہارۃ القلوب، الفصل الثانی عشر فی التقویٰ، صفحہ:125۔

[2]...وسائِلِ بخشش، صفحہ:98۔

[3]...شُعَبُ الایمان، باب فِی الصِّیَام، تخصیص شہر رجب بالذکر، جلد:3، صفحہ:368، حدیث:3800۔