Book Name:Insan Aur Shaitan Mein Faraq

سے ایک سُوال پوچھتا ہوں، فرض کیجئے! میں آپ کے ساتھ رہنے لگ گیا، اب ایک دِن آپ باہَر سے آئے اور دیکھا کہ میں آپ کی کنیز کے ساتھ کھیل رہا ہوں توآپ کو کیسا لگے گا؟ بادشاہ غصّے سے چِلّا کر بولا: بےادب! میرے سامنے ایسی بات کرتے ہو؟ عبادت گزار نیک شخص نے کہا: بادشاہ سلامت! میں نے گُنَاہ کیا نہیں بس ایک فرضی سُوال کیا ہے تو آپ اتنا غُصّے ہو رہے ہیں جبکہ میرا رَبّ وہ ہے جو میرے سینکڑوں گُنَاہ دیکھتا ہے، پِھر بھی غضب نہیں فرماتا، پِھر میں اپنے رَبّ کا دَر چھوڑ کر تمہارے دربار میں کیوں آجاؤں...؟([1])

اِکْ گُناہ میرا مَاں پَیُو وَیکھے، عمری منہ نہ لاوے

لکھ گُناہ میرا مَالِک ویکھے، فیر وی پردے پاوے

وضاحت:.والدین جو کہ اپنی اولاد سے بہت زیادہ مَحبّت کرتے ہیں اگر وہ بھی کوئی گناہ دیکھ لیں تو ایسا رسواکرتے ہیں کہ ساری زندگی منہ نہیں لگاتے، لیکن میرا مالک کریم  ہمارے لاکھوں گناہ دیکھتا ہے پھر بھی ہمارے عیوب کو ظاہر نہیں فرماتا ہمارے گناہوں پر پردے ڈالے ہوئے ہے۔

پیارے اسلامی بھائیو! یہ اللہ پاک کی رحمت ہے...!! وہ ستّار ہے، وہ غفّار ہے، وہ ہمارے عیبوں کو چھپاتا ہے اور جب بندہ سچّے دِل سے توبہ کرتا ہے تو چاہے گُنَاہ کتنے ہی کیوں نہ ہوں، اللہ پاک مُعَاف فرما دیتا ہے۔

گنہگاروں کو صلح کا پیغام

حدیثِ پاک میں ہے: اللہ پاک رات کو اپنا دستِ قُدْرت پھیلاتا ہے تاکہ دِن کے


 

 



[1]...تنبیہ الغافلین، باب التوبۃ، صفحہ:56۔