Book Name:Insan Aur Shaitan Mein Faraq

(1):غلطی ماننے والے بنیئے!

اپنی غلطی ماننے کی عادَت بنائیے! انسان سے غلطی ہو جاتی ہے عربی کی کہاوت ہے: اَلْاِنْسَانُ مِنَ النِّسْیَانِ یعنی انسان بھولنے والا ہے۔ اچھا آدمی وہ ہے جو اپنی غلطی تسلیم کر لیتا ہے۔ حدیثِ پاک میں ہے: ‌كُلُّ ‌بَنِي ‌آدَمَ ‌خَطَّاءٌ، وَخَيْرُ الْخَطَّائِينَ التَّوَّابُونَ ہر انسان سےخطا ہو جاتی ہے اور اچھا خطا کار وہ ہے جو توبہ کی طرف بڑھ جاتا ہے۔([1])   

غلطی نہ ماننے کا نقصان

ہمارے ہاں یہ بڑا ایک مسئلہ ہے؛ لوگ اپنی غلطی ماننے کو تیار نہیں ہوتے *اسے اَنَا کا مسئلہ بنا لیتے ہیں *غلطی ماننے میں ناک کٹتی نظر آتی ہے *سَر جھکانا مشکل پڑتا ہے *بھلا اپنے چھوٹوں سے معافی مانگنے کی ہمّت کون کرے؟*یونہی لالچ آڑے آتی ہے *مثلاً غلطی مان لی تو نوکری چلی جائے گی *پیسے آنا بند ہو جائیں گے اور ایسا ہی ہوتا ہے؛ لوگ اپنی غلطی نہیں مانتے حالانکہ یہ اس غلطی سے بھی بڑی غلطی ہے *اس کی وجہ سے گھر ٹوٹ جاتے ہیں *لڑائیاں ہو جاتی ہیں *طلاق ہو جاتی ہے *بچوں کا مستقبل تباہ ہو جاتا ہے *کتنے کتنے مسائِل کھڑے ہو جاتے ہیں *آپ تاریخ پڑھ کر دیکھئے! کتنی سلطنتیں ہیں جو صِرْف اپنی غلطی نہ ماننے کی وجہ سے تباہ و برباد ہو گئیں...!! یہ غلطی نہ ماننے کے نقصانات ہیں۔

یاد رکھئے! اچھا وہ ہے جو خُود ہی اپنی غلطی مان لیتا ہے، وہ بچ جاتا ہے، اس کے لئے نجات کی راہیں نکل آتی ہیں مگر جو اپنی غلطی نہیں مانتا، پِھر وقت اسے منوا لیتا ہے، اور جب


 

 



[1]...ابن ماجہ، کتاب الزہد، باب ذکر التوبۃ، صفحہ:689، حدیث:4251۔